متاثرین سیلاب بیمار

آلودہ پانی اور خوراک سے ہزاروں متاثرین سیلاب بیمار پڑ گئے

ویب ڈیسک :سیلاب سے متاثرہ اضلاع بشمول پشاور میں آلودہ پانی اور خوراک کے استعمال کی وجہ سے لاکھوں کی تعداد میں لوگ بیمار پڑ گئے ہیں صرف گذشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران صوبہ میں قائم کلینکس، ہسپتالوں اور میڈیکل کیمپس میں ڈیڑھ لاکھ سے زائد افراد کو مختلف قسم کی وبائی امراض کے علاج کیلئے معائنہ اور ادویات کی سہولت دی گئی ہے.
اس حوالہ سے جاری رپورٹ کے مطابق ڈی آئی خان، ٹانک اور ملاکنڈ کے لوگ بالترتیب سب سے زیادہ خونی اسہال کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں سوات، ڈیرہ، ڈی آئی خان اور ملاکنڈ میں دست کی بیماری زیادہ ہے جبکہ چارسدہ، ڈیرہ، ٹانک، پشاور، کوہستان لوئر، مردان، چترال لوئر اور ملاکنڈ میں لوگ شدید اسہال میں مبتلا ہوئے ہیں انٹی گریٹڈ ڈیزیز رسپانس اینڈ سرولنس رپورٹ کے مطابق مذکورہ بیماریوں کے علاوہ ٹانک، چارسدہ، ڈیرہ، پشاور، لوئر چترال، لوئر دیر، سوات ، ملاکنڈ اور مردان میں دیگر وبائی امراض پھیلنے کی بھی شکایات ہیں اوپری سانس یعنی نزلہ، زکام، سینے کے امراض اور گلا وناک کی بیماریوں سے سیلاب زدہ علاقوں میں ڈی آئی خان، چارسدہ، پشاور، سوات، ٹانک، اپر کوہستان، مردان، ملاکنڈ، چترال لوئر اور دیر لوئر کے اضلاع میں سب سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے ہیں رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ مختلف اضلاع میں قائم میڈیکل کیمپس میںگذشتہ24گھنٹے کے دوران1لاکھ39ہزار853افراد کا معائنہ کیا گیا ہے7ہزار128افراد نجی کلینکس جبکہ ہسپتالوں میں تین ہزار306افراد مختلف بیماریوں میں مبتلا رپورٹ کئے گئے ہیں مجموعی طور پر4ستمبر کو1لاکھ50ہزار287مریض رپورٹ کئے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں:  40ہزار میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کی منظوری دے دی گئی