ہسپتالوں میں مبینہ کرپشن

ہسپتالوں میں مبینہ کرپشن،ینگ ڈاکٹرزکامہم چلانے کااعلان

ویب ڈیسک : ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے سرکاری ہسپتالوں میںکرپشن کے خلاف سماجی اور سیاسی تنظیموں کے تعاون سے صوبہ گیر مہم چلانے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں جمعرات کے روز پشاور پریس کلب میں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے اپنی پریس کانفرنس میں بتایا کہ ینگ ڈاکٹرز نے عمران خان اور پی ٹی آئی کے کرپشن کے خلاف بیانیہ کی تعمیل کرتے ہوئے پختونخوا کے ہسپتالوں میں سنگین کرپشن کے خلاف آواز اٹھائی لیکن ان کو پی ٹی آئی نے نوکریوں سے برخاست کر دیا ۔ انہوں نے کہا کہ لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں طارق برکی، ڈاکٹر عامر غفور اور جمیل شاہ کو مالی اور اخلاقی کرپشن میں ملوث ہونے کے باوجود عہدوں سے نوازا گیا۔
ڈاکٹروں نے الزام لگایا کہ ایم ٹی آئی ہسپتالوں میں کرپشن عروج پر ہے اور جب ینگ ڈاکٹرز نے اس کرپشن کے آڈٹ کا مطالبہ کیا تو ان کو برخاست کر دیا گیا۔ لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں لوٹ مار کے خلاف ڈاکٹر کرامت اللہ نے آواز اٹھائی اور ہسپتال کی اپنی انکوائری کی روشنی میں کارروائی کا مطالبہ کیا تو ان کو نوکری سے برطرف کر دیا گیا اس طرح ڈاکٹر ایاز علی شاہ کو بھی مردان میڈیکل کمپلیکس میں نوکری سے برطرف کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ کا ہر ہسپتال انتظامی اور مالی کرپشن کی زد میں ہے جس میں لیڈی ریڈنگ، سوات ، نوشہرہ اور ایبٹ آباد کے ہسپتالوں میں کرپشن کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے ہیں۔ ایوب میڈیکل کمپلیکس میں ایک ارب روپے کی باقاعدگیاں سامنے آئی ہیں اور تحقیقاتی کمیشن بنا اور سخت برہمی کا اظہار کیا گیا لیکن ہیلتھ منسٹر کے کانوں پہ جوں تک نہیں رینگی اور اس نے عوام کے لوٹے ہوئے پیسوں پہ خاموشی اختیار کرلی۔

مزید پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر میں انتخابات عوامی حق خودارادیت کا نعمل البدل نہیں، صدر مملکت