سی ٹی ڈی میں 1880آسامیوں

سی ٹی ڈی میں 1880آسامیوں کی تخلیق کھٹائی کا شکار

(محمد فہیم) محکمہ انسداد دہشتگردی خیبر پختونخوا نے محکمہ نے کئی ماہ سے تاخیر کا شکار افرادی قوت کی بھرتی کی سمری کی منظوری کی بھی درخواست کردی ہے جس میں محکمہ کو درکار ایک ہزار 880افراد کی بھرتی کا عمل شروع کیاجائیگا ۔ محکمہ داخلہ خیبر پختونخوا کی دستاویز کے مطابق کائونٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ (محکمہ انسداد دہشتگردی )کیلئے پنجاب کی طرز پر ہیڈکوارٹر کی تعمیر ،پنجاب کی طرز پر ہر ضلع میں کائونٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ کے دفاتر اور ریجنل دفاتر کی جلد از جلد تکمیل کیلئے باقی ما ندہ رقم جاری کرنے کی درخواست کی گئی ہے ۔کائونٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ میں ایک ہزار 880آسامیوں کی تخلیق کا معاملہ بھی اس وقت کھٹائی کا شکار ہے جس میں ایگزیکٹو، ریسرچ اینڈ اینالسز ، ٹیکنیکل اور منسٹیریل کیڈر کے ملازمین شامل ہیں ان آسامیوں کی تخلیق کیلئے محکمہ خزانہ کے ساتھ اجلاس ہوئے ہیں تاہم اس حوالے سے کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی ہے ۔
کائونٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ ملازمین کیلئے کائونٹر ٹیرارزم الائونس فراہم کرنے کی سمری بھی محکمہ داخلہ میں ہی موجود ہے اور اب تک وزیرا علیٰ کو منظوری کیلئے ارسال نہیں کی جا سکی جبکہ سالانہ بجٹ اور سپیشل سکیورٹی فنڈز میں اضافہ کی بھی درخواست کی گئی ہے ۔کائونٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ نے تکنیکی ڈیٹا تک رسائی بھی مانگ لی ہے اور کہا ہے کہ تمام متعلقہ محکموں کو تکنیکی ڈیٹا فراہم کرنے کا پابند بنانے سمیت وفاقی اداروں سے تکنیکی ڈیٹا کی فراہمی کیلئے مرکزی حکومت سے رابطہ کیاجائے کائونٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ میں شامل کئے جانیوالے 614سابق لیویز اور خاصہ دار فورس کے اہلکاروں کی پنجاب کائونٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ میں تربیت کی جائے جبکہ ڈیپارٹمنٹ کو پنجاب ہی کی طرز پر مستقل ڈپٹی پراسکیوٹر جنرل اور ہر ریجن کی سطح پر پراسکیورٹر فراہم کیاجائے۔صوبائی حکومت نے 65کروڑ 56لاکھ 19ہزار روپے کی لاگت سے رواں مالی سال کے ترقیاتی پروگرام میں کائونٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ کیلئے سکیورٹی سسٹم ، ڈرون بمعہ کنٹرول سنٹر، وال ریڈار، پولی گراف مشین، سیلولر فارنزک سافٹ ویئر اور آلات کی خریداری کا منصوبہ منظور کیا ہے جبکہ رواں برس 7ڈبل کیبن ریوو اور 7سنگل کیبن گاڑیاں بھی خریدی جائیںگی تاہم اس ضمن میںصوبائی حکومت نے کائونٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ کیلئے رواں مالی سال میں صرف20کروڑ روپے مختص کئے ہیں محکمہ کو درپیش مسائل کے پیش نظر 53کروڑ29لاکھ 97ہزار روپے اضافی بھی مانگ لئے گئے محکمہ کو سکیورٹی آلات کی اپ گریڈیشن کی بھی ضرورت ہے
مذکورہ اضافی فنڈ سے 3جی ایس ایم لوکیٹرز کو فور جی پر اپگریڈ یشن ، ایک فور جی لوکیٹر کی خریداری، 30وائیڈ بینڈ جیمرز کی ضم اضلاع کیلئے تنصیب، 7نائٹ وژن چشمے اور ایک تھرمل دوربین کی خریداری، انٹیلی جنس یونٹ کیلئے نگرانی کا نظام بھی خریدنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ یونٹ کے قیام کا بھی اسی فنڈز سے کیاجائیگا جس میں کریمنل انفارمیشن اینڈ ویریفکیشن سسٹم ہوگا اس سسٹم میں انتہائی مطلوب افراد کا ڈیٹا مرتب کیاجائیگا جبکہ فورتھ شیڈول کے افراد اور تمام ایف آئی آرز کا ڈیٹا بھی ہوگابائیومیٹرک ویریفائیڈ سیم، شناختی کارڈ سے ویریفائیڈ سم اور ریئل ٹائم لوکیشن بھی شامل ہے پی ٹی سی ایل ڈائریکٹری اور ڈرائیونگ لائسنس کا ریکارڈ بھی موجود ہوگا۔

مزید پڑھیں:  بشکیک میں کوئی پاکستانی جاں بحق نہیں ہوا،اسحاق ڈار