آٹابحران سنگین،قیمتیں بے قابوسبسڈائزڈآٹاکیلئے خریداروں کی لمبی قطاریں

ویب ڈیسک :پشاورسمیت ملک بھر میں آٹا بحران سنگین اورقیمتیں بے قابوہوگئیں،کراچی سے خیبر تک مختلف شہروں میں سبسڈائز آٹے کی خریداری کیلئے لوگوں کی طویل قطاریں نظرآرہی ہیں جہاں دھکم پیل اور لڑائی جھگڑوں سے امن وامان کے مسائل بھی جنم لے رہے ہیں۔آٹے کی طلب اور رسد میں بڑھتے فرق کی وجہ سے غیر یقینی کی صورتحال سے دوچار شہریوں نے آٹا گھروں میں سٹور کرنا شروع کردیاہے جس کے باعث مارکیٹ پر مزید دبائو بڑھ گیا ہے اور قیمتیں بے قابو ہوگئی ہیں۔ پشاور کی سب سے بڑی آٹے کی مارکیٹ اشرف روڈ پر روزانہ کئی کئی گھنٹوں تک سستا آٹے کی طلب میں شہری قطاروں میں کھڑے رہتے ہیں
مارکیٹ میں 20کلو سپر فائن آٹا کاتھیلا2ہزار 750روپے تک پہنچ گیا ہے جبکہ فائن آٹے کی قیمت 2ہزار 650روپے ہوگئی ہے مکس 20کلوآٹے کا تھیلا2ہزار 500روپے کا ہوگیاہے۔دوسری جانب پشاور کی اوپن مارکیٹ میں آٹا مہنگا ہونے پر سرکاری آٹے کا حصول بھی شہریوں کیلئے مشکل ہوگیا ہے ۔اشرف روڈ کے ساتھ ساتھ مختلف علاقوں میں جہاں آٹے کی فراہمی کیلئے ٹرک سے تھیلے شناختی کارڈ پر فراہم کئے جاتے ہیں ان مقامات پر بھی قطاریں لگ گئی ہیں جبکہ خواتین اور بزرگ شہری بھی قطاروں میں کھڑے ہونے کو مجبور ہیں۔ سرکاری پوائنٹس پر آٹے کا ٹرک پہنچتے ہی لوگ امڈ آتے ہیں جبکہ آٹے کے تھیلے کم ہونے کے باعث زیادہ تر لوگ بغیرآٹے کے چلے جاتے ہیں ۔
شہریوں کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ مارکیٹ میں آٹا مہنگاہے، سرکاری آٹا بھی بہت مشکل سے مل رہاہے شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ سرکاری آٹے کی دستیابی یقینی بنانے کیلئے فوری اقدامات اٹھا کر ریلیف فراہم کرے اورآٹے کی سمگلنگ،ذخیرہ اندوزی روکی جائے۔دوسری طرف یہ بھی خبریں سامنے آرہی ہیں کہ ملک میں گندم کا آٹا اور مرغی کی قیمتوں میں اضافے کے بعد اب رمضان المبارک میں گھی اور تیل کی قیمتوں اور قلت میں بھی اضافے کا خدشہ ہے۔گندم کے آٹے اور چکن کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے باعث پہلے ہی زیادہ تر گھریلو بجٹ متاثر ہورہے ہیں اور اگر فوری اقدامات نہیں کیے گئے تو آئندہ مہینوں بالخصوص ماہِ رمضان میں تیل اور گھی کا بحران شدت اختیار کرسکتا ہے۔

مزید پڑھیں:  اگلے چیف جسٹس منصورعلی شاہ ہی ہوں گے، بلاول بھٹو