بجلی بلوں پراضافی سرچاج نافذ،فی یونٹ8روپے تک مہنگاہوگا

ویب ڈیسک :حکومت نے آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت بجلی کے بلوں پر سبسڈی ختم کرنے پر کام شروع کر دیا ہے جس کے تحت مارچ میں بجلی کے بل اضافی سرچارج کے ساتھ موصول ہو ں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ فوری طور پر مارچ میں موصول بجلی بلوں میں اضافی سرچارج 3 روپے 21 پیسے فی یونٹ سے 18 روپے تک ہوگا، منصوبے کے تحت جون تک بجلی کی قیمت فی یونٹ 23 روپے 39 پیسے کردی جائے گی۔ذرائع کے مطابق بجلی کے بلوں پر سرچارج گردشی قرض پر سود کی ادائیگی کی مد میں استعمال ہوگا
سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مدمیں 300 یونٹ سے زائد بجلی استعمال پر فروری اور مارچ کے بلوں میں وصولی ہوگی جبکہ سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 3 روپے 21 پیسے فی یونٹ کے حساب سے وصولی ہوگی ، سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ ٹیرف اپریل میں کم ہوکر 69 پیسے رہ جائے گا جبکہ جون، جولائی میں یہ سرچارج بڑھ کر ایک روپے 64 پیسے ہو جائے گا۔ذرائع کے مطابق گزشتہ جولائی، اگست میں منظورکردہ فیول ایڈجسٹمنٹ 9 روپے 90 پیسے اور 4 روپے 51 پیسے فی یونٹ اگلے 6 مہینوں کے دوران میں وصولی کیا جائے گا، قسط ایک سے ڈیڑھ روپے فی یونٹ کے حساب سے 6 ماہ میں وصول کی جائے گی، مارچ کے مہینے میں یہ سرچارج وصول کیے جائیں گے۔
جمعہ کے روز اقتصادی رابطہ کمیٹی نے کسانوں کے لیے بجلی کے بلوں پر سبسڈی ختم کرنے کی منظوری دی تھی۔ حکومت پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان سرکلر ڈیٹ مینجمنٹ پلان کی تفصیلات بھی سامنے آگئی ہیں۔دستاویز کے مطابق پاکستان نے نومبر 2023 تک بجلی سہ ماہی بنیادوں پر مہنگی کرنے کا پلان دیا ہے۔ حکومت بجلی 7.91 روپے فی یونٹ تک مہنگی کرے گی۔ دستاویزات کے مطابق فروری تا مارچ تک پہلی سہ ماہی میں 3.21 روپے فی یونٹ مہنگی کی جائے گی۔ مارچ تا مئی دوسری سہ ماہی میں بجلی مزید 0.69 روپے فی یونٹ مزید مہنگی ہوگی۔جون تا اگست تیسری سہ ماہی میں بجلی کے ریٹ مزید 1.64 روپے فی یونٹ بڑھائے جائیں گے۔ ستمبر تا نومبر چوتھی سہ ماہی میں بجلی کے فی یونٹ ریٹ میں 1.98 روپے کا مزید اضافہ ہوگا۔کسان پیکج کے تحت بجلی کی سبسڈی یکم مارچ سے ختم کرنا ہوگی۔ جس سے 65 ارب روپے کی بچت ہوگی۔

مزید پڑھیں:  اے پی ایس کے طالب علم احمد نواز کو برٹش امپائر میڈل سے نواز دیا گیا