ٹی ایم ایز

ٹی ایم ایز و ڈبلیو ایس ایس کمپنیوں کے ملازمین تنخواہ و پنشن سے محروم

ویب ڈیسک: خیبرپختونخوا کے بندوبستی جنوبی اضلاع اور ضم اضلاع کی اکثریتی ٹی ایم ایز اور ڈبلیو ایس ایس کمپنیوں کے ملازمین اور پنشنرز کئی کئی ماہ سے تنخواہوں اور پنشن کی ادائیگی سے محروم ہیں جس کی وجہ سے بلدیاتی اداروں کے ملازمین کے بچے فاقوں کے شکار ہیں اور علاقے کے عوام بنیادی سہولیات کی فراہمی سے محروم ہیں۔جنوبی اضلاع کے ٹی ایم ایز لکی مروت، کرک، ٹانک, لوئر تناول،پٹن اورہزارہ کی اکثریتی ٹی ایم ایز اور دیگر ملازمین گزشتہ کئی ماہ سے تنخواہوں اور پنشن کی ادائیگی سے فنڈز کی عدم دستیابی کی وجہ سے محروم ہیں۔جس کی وجہ سے ٹی ایم اے لکی مروت کے ملازمین چار ماہ کی تنخواہوں اور چھ ماہ کی پنشن نہ ملنے سے ہڑتال پر ہیں۔
اسی طرح ڈبلیو ایس ایس بنوں کے 532 ملازمین گزشتہ تین ماہ کی تنخواہوں سے محروم ہیں جبکہ ڈبلیو ایس ایس پی پشاور کے 1900 کمپنی کیڈر ملازمین کو سالانہ انکریمنٹس سے محروم رکھا گیا ہے اور 465 ٹھیکیداری ملازمین کو گزشتہ چار ماہ سے تنخواہوں کی ادائیگی نہیں دی جا رہی ٹیوب ویل آپریٹروں کو چار ماہ سے اتوار کا اوور ٹائم بھی نہیں دیا جارہا۔
اسی طرح ڈبلیو ایس ایس مینگورہ کے 520 ملازمین میں سے 73 ڈیلی ویجیز ملازمین کو 25ہزار کی بجائے 21ہزار روپے کی ادائیگی کی جا رہی ہے اور چار ہزار روپے فی کس کے حساب سے اضافی تنخواہ کی ادائیگی سے محروم رکھا گیا ہے اور سٹاف کو چارکول الانس کی ادائیگی بھی نہیں کی جا رہی اسی طرح سینی ٹیشن کمپنی ڈیرہ اسماعیل خان کے 512 ملازمین کو بھی تنخواہوں کی عدم ادائیگی جیسے مسائل سے دوچار ہیں جبکہ کوہاٹ کی کمپنی کے 339 ملازمین یکم جولائی 2022 سے 15 فیصد اضافی تنخواہ سے تاحال محروم ہیں ۔ ایبٹ آباد کمپنی کے 428 ملازمین چارکول الانس کی عدم ادائیگی سے دوچار ہیں ۔

مزید پڑھیں:  خیبرپختونخوا کابینہ کا اجلاس آج طلب، ایجنڈا جاری کر دیا گیا