طبی سامان کی ترسیل

طبی سامان کی ترسیل میں بدعنوانیاں،8 ہیلتھ افسرپکڑمیں آگئے

ویب ڈیسک:خیبرپختونخوا کے25 ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں میں طبی مشینری کی ترسیل سے قبل ایک ارب81کروڑ روپے سے زائد کی ادائیگی پر8ملازمین بشمول سینئر ڈاکٹرز پکڑ میں آگئے ہیں ابتدائی انکوائری میں الزامات ثابت ہونے پر گذشتہ روز صوبائی حکومت نے مذکورہ تمام ملازمین کو چارج شیٹ کرتے ہوئے14روزمیں تحریری جواب طلب کر لیاہے محکمہ صحت کے ذرائع نے بتایا کہ ری ویمپنگ پراجیکٹ کے تحت2غیر تدریسی ہسپتالوں کو طبی مشینری سپلائی کرنے کا آرڈر دیاگیا تھا
جس میں مبینہ بدعنوانی کی شکایات پر انکوائری کرائی گئی تو یہ الزامات ثابت ہوگئے جس کی روشنی میں چیف سیکرٹری نے ان ملازمین کو چارج شیٹ کردیا ہے ان ملازمین میں گریڈ سترہ سے20تک کے تین ڈاکٹرز، ایک فنانس ڈائریکٹر، ایک ڈائریکٹر آئی سی ٹی، ایک انجینئر، ایک بائیو میڈیکل پراجیکٹ منیجر اور سکیل16کا ایک پراجیکٹ ڈائریکٹر شامل ہیں اس سلسلے میں سکیل21کے بیوروکریٹ اصغر علی اور گریڈ20کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل پر مشتمل انکوائری کمیٹی قائم کردی ہے اور الزامات میں ملوث ملازمین کو چارج شیٹ جاری کردیاگیا ہے
جس کے مطابق 25ڈسٹرکٹ ہسپتالوں کیلئے اپریل 2021میں1ارب81کروڑ94لاکھ22ہزار روپے کی خریداری کا سپلائی آرڈر دیاگیاجس کے تحت30اگست2022کو سپلائی مکمل کرنے کی تاریخ مقرر تھی لیکن سترہ سے21جون2022کے دوران متعلقہ کمپنی کو سپلائی کے بغیر پیسے جاری کئے گئے اور سامان کی کسی قسم کا معائنہ نہیں کیا گیا تھا مذکورہ افسران کو کم ازکم4روز اور زیادہ سے زیادہ15روز کے اندر انکوائری کمیٹی کے سامنے ذاتی طور پر تحریری جوابات کے ساتھ حاضر ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں:  پنجاب سے چوری شدہ بجلی کا سامان نوشہرہ سے برآمد