جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ

جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ کا مقدمہ درج، مسلح افراد سمیت 25 گرفتار

ویب ڈیسک:اسلام آباد پولیس نے جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ کا مقدمہ درج کرلیا۔پولیس کے مطابق مقدمہ انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج کیا گیا اور ہجوم سے کلاشنکوف اور دیگر اسلحہ سمیت 25افراد کو حراست میں لیا گیا۔ پولیس نے بتایا کہ منصوبے کے تحت جوڈیشل کمپلیکس اور ہائی کورٹ پر حملے کی کوشش کی گئی۔
پولیس کے مطابق سیاسی جماعت کے رہنما ہجوم کی قیادت کررہے تھے، ہجوم کو نقصان کے لیے اکسایا اور توڑ پھوڑ پر آمادہ کیاگیا، جوڈیشل کمپلیکس میں سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا گیا، پولیس نے حکمت عملی سے ہائی کورٹ میں ایسے کسی ممکنہ اقدام کو روکا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ 25 افراد گرفتار کر لیے ہیں اور دیگر کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں، مزید گرفتاریوں کے لیے مختلف صوبوں میں پولیس ٹیمیں روانہ کردی گئی ہیں۔ ادھروزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے ساہیوال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ کی گئی ہے، غنڈہ گردی کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کر کے گرفتار کیا جائے گا۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ بینکنگ کورٹ میں 400 کے قریب ورکرز نما غنڈوں نے دھاوا بولا، پولیس اہلکاروں کی وردیاں پھاڑی گئیں
جوڈیشل کمپلیکس کے شیشے توڑے گئے۔ انہوں نے کہا کہ افسوس ہے اتنی توڑ پھوڑ کے باوجود اس شخص کو ضمانت دے دی گئی، اس کے ساتھ لاڈ پیار والا سلوک ہو گا تو ایسے واقعات جنم لیتے رہیں گے۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ نظام عدل میں سب برابر ہیں کسی لاڈلے کی کوئی گنجائش نہیں، قانون کی خلاف ورزی کرنیوالوں کیخلاف سخت کارروائی ہوگی۔

مزید پڑھیں:  روف حسن کی ای سی ایل سے نام نکالنے کی درخواست پر سماعت ملتوی