شہریوں کے حصے کاآٹا

نوسربازوں نے دھوکہ دہی سے ہزاروں شہریوں کے حصے کاآٹا لے لیا

ویب ڈیسک:آٹاکی تقسیم میں بد نظمی اورلوٹ مارکی شکایات کے بعد پشاور سمیت صوبہ کے مختلف اضلاع میں ایک نیاسکینڈل سامنے آگیاہے شہری اور مضافاتی علاقوں میں سینکڑوں شہریوں کا آٹا جعلسازوںنے دھوکہ دہی سے متعلقہ دکانوں سے وصول کر لیاہے جس کی وجہ سے مستحق افراد مفت آٹاسے محروم ہوگئے ہیں واضح رہے کہ بینظیرانکم سپورٹ پروگرام کے ساتھ رجسٹرڈ انفرادی شناختی کارڈ پر آٹا کی تقسیم کی بجائے نادرا کے پاس رجسٹرڈ گھرانہ نمبر پر مفت آٹا دیا جارہا ہے جس کیلئے متعلقہ یونین کونسلوں میں ڈیلرز مقرر کئے گئے ہیں
اس ضمن میں گذشتہ تین روز کے دوران پشاور سمیت صوبہ کے مختلف اضلاع میں سینکڑوں کی تعداد میں ایسے لوگ سامنے آئے ہیں جن کی جانب سے آٹا ڈیلرزسے رابطہ کرنے پر انہیں بتایاگیاہے کہ ان کے حصے کا آٹا وصول کیاگیاہے اور اس کے ثبوت کے طورپرڈیلرزنے دھوکہ کھانے والے شہریوں کو باقاعدہ طور پر موبائل کے میسج بھی دکھائے ہیں
جس میں آٹا کی وصولی کی تصدیق کی گئی ہے شہریوں کے مطابق ان کے حصہ کا آٹا نامعلوم افراد وصول کرچکے ہیں جس پر ایکشن لینے کی ضرورت ہے قبل ازیں دکانداروں کی جانب سے آٹا کی ٹرانسپورٹیشن کے اخراجات شہریوں سے وصول کر نے کی بھی شکایات تھیں جس پر صوبائی کابینہ نے سپیشل برانچ کو ایکشن لینے کی ہدایت کی ہے تاہم اس نئے سکینڈل پر تاحال کسی ادارے کی جانب سے ایکشن نہیں لیا گیا ہے اور آئندہ دنوں کے دوران اس سکینڈل میں مزید مستحق افراد کا آٹا دھوکہ دہی سے وصول کرنے کا سلسلہ جاری رہے گا۔

مزید پڑھیں:  امریکی بموں کی سپلائی رفح پر استعمال ہونے کے خدشے پر روکی، انٹونی بلنکن