محکمہ خزانہ خیبر پختونخوا نے مالی خسارے کے باعث سرکاری ملازمین کو عید پر پیشگی تنخواہ دینے سے معذرت کر لی ہے

عیدپرملازمین کوتنخواہ دینے کیلئے صوبے نے وفاق سے فنڈزمانگ لئے

ویب ڈیسک: محکمہ خزانہ خیبر پختونخوا نے مالی خسارے کے باعث سرکاری ملازمین کو عید پر پیشگی تنخواہ دینے سے معذرت کر لی ہے تاہم صوبائی حکومت نے پیشگی تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے کوششیں جاری رکھتے ہوئے وفاقی حکومت سے فنڈز مانگ لئے ہیں۔ محکمہ خزانہ کی جانب سے مالی مشکلات سے متعلق تفصیلات ، اخراجات اور محصولات کی تفصیلات چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کو ارسال کر دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ صوبائی حکومت کو گزشتہ ایک سال سے مالی مشکلات کا سامنا ہے۔
صوبے کے اکائونٹ ون میں اب صرف 13ارب روپے موجود ہیں تنخواہوں اور پنشن کے کل اخراجات 45ارب روپے ہیں۔ اپریل میں وفاقی حکومت سے 25ارب روپے تک ملنے کے امکانات ہیں۔ محکمہ خزانہ تنخواہوں اور پیشگی ادائیگی کی پوزیشن میں نہیں ہے تنخواہیں اگلے ماہ کے پہلے ورکنگ ڈے میں تقسیم کرنے کی اجازت دی جائے۔ تفصیلی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آٹے کی مد میں 20 ارب ، ضروری خدمات کے لئے ہسپتالوں کو 3 ارب سے زائد دینے ہیں۔ صحت کارڈ کے لئے 4 ارب ، لاء اینڈ آرڈر کے لئے ایک ارب اور مفت نصابی کتب کے لئے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی ادائیگی کرنا ہے۔
مشرق ٹی وی کے پروگرام سنٹر پوائنٹ میں گفتگو کرتے ہوئے ترجمان صوبائی حکومت بیرسٹر فیروز جمال کاکا خیل نے بتایا کہ مالی حالات انتہائی خراب ہیں پیشگی تنخواہوں کی ادائیگی میں مشکلات ہیں تاہم عید تک تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے پر ممکن کوشش کی جارہی ہے۔ وفاقی حکومت سے رابطہ کیا گیا ہے امید ہے جلد ادائیگی ہوجائے گی جس کے بعد ملازمین کو تنخواہیں جاری کردی جائیں گی۔

مزید پڑھیں:  نیا قرض پروگرام:آئی ایم ایف مشن 15مئی کو پاکستان پہنچے گا