خیبر پختونخوا نے وفاق سے پن بجلی منافع کے62ارب روپے مانگ لئے

ویب ڈیسک:نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اعظم خان نے وفاقی حکومت سے خالص پن بجلی منافع کی مدمیں واجب الادا 62 ار ب روپے کی فوری ادائیگی اور منافع کی شرح میں اضافہ کی درخواست کرتے ہوئے اس سلسلے میں وزیراعظم کو خط ارسال کردیا ہے اس حوالہ سے بھیجے گئے مکتوب میں وزیر اعلیٰ اعظم خان نے وزیر اعظم شہباز شریف سے کہا ہے کہ وہ آئین کے آرٹیکل 161(2) پر عمل کریں جس میں کہا گیا ہے کہ ایک ہائیڈرو الیکٹرک سٹیشن پر بجلی کی بڑی پیداوار سے خالص منافع کی اس صوبے کو ادائیگی کی جائے گی
جس میں ہائیڈرو الیکٹرک سٹیشن واقع ہے خط کے مطابق آئین مشترکہ مفادات کونسل یعنی سی سی آئی کی طرف سے مقرر کردہ شرح پر صوبوں کو این ایچ پی یعنی نیشنل ہائیڈرو پاور کی ادائیگی کا بندوبست کرتا ہے اس کے حوالہ کے مطابق این جی قاضی فارمولا کی منظوری مشترکہ مفادات کونسل نے جنوری 1991 میں دی تھی اور1992میں 6 ارب روپے اس فارمولا کے تحت پہلی ادائیگی کے طور پردئیے گئے تھے جس کی توثیق قومی مالیاتی کمیشن اور سپریم کورٹ آف پاکستان نے کی تھے اس کے بعد مشترکہ مفادات کونسل نے سن1991،سن 1993، 1997، 1998، 2016، 2018 اور 2019 میں اس کی منظوری دی تھی خط کے مطابق 2016 میںوفاقی حکومت نے خیبر پختونخوا کو شدید مالی مشکلات کے پیش نظر وزیر اعظم نواز شریف کی ہدایت پراس وقت کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی ثالثی میں ایک عبوری نیشنل ہائیڈرو پاور معاہدے کا اعلان کیا تھا خط میں وزیراعظم سے یہ فنڈز جلد فراہم کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں:  لاہور جلسے کیلئے وزیراعلیٰ متحرک، ہر حلقے سے 500کارکن لیجانے کی ہدایت