پنشن اور الائونسز میں اضافہ

تنخواہوں، پنشن اور الائونسز میں اضافہ کا اعلامیہ جاری

ویب ڈیسک: خیبرپختونخوا حکومت نے تنخواہوں پر ایڈ ہاک ریلیف الائونس 30 اور 35 فیصد جبکہ پنشن میں 17.5 فیصد اضافہ کا اعلامیہ جاری کر دیا ہے۔ تمام سرکاری اداروں کو بھی اسی اضافہ کے مطابق سرکاری ملازمین کو تنخواہیں جاری کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے واضح کیا گیا ہے کہ اس ضمن میں صوبائی حکومت کوئی اضافی یا ضمنی گرانٹ فراہم نہیں کریگی۔ نگران کابینہ کی جانب سے 20 جون کو منظور کئے جانیوالے اخراجات کی تفصیلات میں شامل تمام الائونس کے نفاذ کا بھی اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے۔ محکمہ خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق سرکاری ملازمین کی پنشن میں 17.5 فیصد اضافہ کر دیا گیا ہے اور یہ اضافہ اگلے احکامات تک برقرار رہے گا۔
ملازمین کی پنشن میں اضافہ یکم جولائی سے تصور کیا جائیگا۔ پنشن میں یہ 17.5 فیصد اضافہ ان پنشنرز کے لیے بھی قابل قبول ہوگا جو یکم جولائی 2023 کے بعد ریٹائر ہوں گے۔اس نوٹیفکیشن میں منظورشدہ پنشن میں اضافے کے قابل قبول ہونے کے مقصد کے لیے نیٹ پنشن کی اصطلاح کا مطلب ہوگا وہ پنشن جو نکالی جائیگی، اس میں میڈیکل الائونس شامل نہیں ہوگا۔ پنشن گریچوٹی سکیم 1954، لبرلائزڈ پنشن رولز کے تحت دی گئی یہ اضافہ فیملی پنشن پر بھی قابل قبول ہوگا جبکہ 1977 خیبرپختونخوا سول سرونٹ پنشن رولز (غیر معمولی پنشن) کے ساتھ ساتھ ہمدردی الاؤنس کے تحت منظور شدہ پنشن پر بھی لاگو ہوگا۔ اعلامیہ میں واضح کیا گیا ہے کہ پنشن میں اضافہ قبل از ریٹائرمنٹ آرڈرلی الاؤنس کے بدلے اور خصوصی اضافی پنشن پر قابل قبول نہیں ہوگا۔ خیبرپختونخوا کے بیرون ملک مقیم ریٹائرڈ ملازمین کو بھی پنشن اضافہ دیا جائیگا تاہم بھارت اور بنگلہ دیش میں رہائش اختیار کرنیوالے ملازمین اس اضافہ سے محروم ہونگے جبکہ برطانوی حکومت کے پنشن (اضافہ) ایکٹ کے تحت پنشن میں اضافے کے حقدار ہیں یا نہیں ہیں۔
خیبرپختونخوا کی حکومت نے یکم جولائی سے سکیل 16 تک کے ملازمین کی بنیادی تنخواہ میں 35 فیصد ایڈہاک ریلیف الائونس جبکہ سکیل 17 سے 22 تک کے ملازمین کی بنیادی تنخواہ میں 30 فیصد ایڈہاک ریلیف الائونس نافذ کر دیا ہے۔ یہ الائونس کنٹریکٹ اپائنٹمنٹ کے معیاری شرائط و ضوابط پر بنیادی تنخواہ کے سکیلز میں سول پوسٹوں پر کام کرنے والے کنٹریکٹ ملازمین کو بھی دیا جائیگا۔ محکمہ خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق ایڈہاک ریلیف الاؤنس 2023 کی رقم انکم ٹیکس کے تابع ہوگی جبکہ غیر معمولی چھٹی کے علاوہ چھٹی اور ایل پی آر (بغیر تنخواہ کی چھٹی) کی پوری مدت کے دوران قابل قبول ہوگا۔ یہ الائونس پنشن اورگریچوٹی کے حساب اور مکان کے کرایے کی وصولی کے مقصد کے لیے اجرتوں کا حصہ نہیں سمجھا جائے گا۔
ملازمین کو ان کی بیرون ملک تعیناتی اور ڈیپوٹیشن کی مدت کے دوران یہ الائونس فراہم نہیں کیا جائیگا۔ بیرون ملک تعیناتی اورڈیپوٹیشن سے وطن واپسی پر ملازمین کے لیے اسی شرح پر فراہم کی جائیگی۔ ایڈہاک ریلیف الاؤنس 2023 کے مقصد کے لیے بنیادی تنخواہ کی اصطلاح میں موجودہ تنخواہ کے پیمانے سے زیادہ سے زیادہ سالانہ اضافہ کے حساب سے دی گئی اس میں ذاتی تنخواہ کی رقم بھی شامل ہوگی۔ یہ اضافہ خیبرپختونخوا حکومت نے تمام محکموں اور ماتحت اداروں کے ملازمین بھی نافذ کردیا ہے اور واضح کیا ہے کہ اس کی ادائیگی کیلئے کوئی اضافہ یا ضمنی گرانٹ فراہم نہیں کی جائیگی۔ محکمہ خزانہ کی جانب سے جاری ایک اور اعلامیہ کے مطابق آرڈرلی الائونس کو بھی 14 ہزار روپے سے بڑھا کر 25 ہزار روپے کر دیا گیا ہے اور اس کی ادائیگی یکم جولائی سے کی جائیگی۔
ایک اور اعلامیہ کے مطابق ایگزیکٹیو الائونس اور ایگزیکٹو پرفارمنس الائونس کو بھی توسیع دیدی گئی ہے جبکہ اس بار یہ الائونس ان ملازمین کیلئے بھی ہوگا جو او ایس ڈی یعنی آفیسر آن سپیشل ڈیوٹی ہونگے، یہ الائونس پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروسز، پراونسل سول سروسز اور پرانشل مینجمنٹ سروسز ملازمین کیلئے ہے جو تنخواہ کا 150 فیصد بنتا ہے۔محکمہ خزانہ کی جانب سے جاری ایک اور اعلامیہ کے مطابق سپیشل کنونس الائونس میں 100 فیصد اضافہ کر دیا گیا ہے جبکہ پولیس کے سکیل 14 تک کے ملازمین کیلئے راشن الائونس 681 سے بڑھا کر 1000 روپے کر دیا گیا ہے۔ یہ الائنس محکمہ جیل خانہ جات کے باوردی اور اسسٹنٹ سپریٹینڈنٹ تک کے سٹاف کو بھی فراہم کیا جائیگا۔
محکمہ خزانہ نے سرکاری ملازمین کیلئے سفری الائونس میں بھی اضافہ کر دیا ہے۔ نجی گاڑی یا ٹیکسی استعمال کرنے پر فی کلومیٹر 10 سے بڑھا کر 15روپے، موٹرسائیکل یا سکوٹر استعمال کرنے پر فی کلومیٹر 4 سے بڑھا کر 6 روپے جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ یا خصوصی گاڑی میں سفر کرنے پر الائونس اڑھائی روپے سے بڑھا کر 3 روپے 75 پیسے کر دیا گیا ہے۔ سائیکل پر سواری کرنے والے سرکاری ملازمین کو فی کلومیٹر اب 2 سے بڑھا کر 3 روپے الائونس دیا جائیگا۔

مزید پڑھیں:  وزیراعظم نے ایف بی آر ٹرانسفارمیشن پلان کی منظوری دے دی