لوڈشیڈنگ کی صورتحال

نئی بجلی سسٹم میں شامل کرنے سے لوڈشیڈنگ کی صورتحال بہتر رہی، وزیر توانائی

وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے سسٹم میں نئی بجلی شامل کرنے کی وجہ سے لوڈشیڈنگ کی صورتحال بہتر رہی۔
ویب ڈیسک: اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خرم دستگیر نے کہا کہ سابقہ حکومت نے بجلی کے منصوبوں کو تاخیر کا شکار کیا لیکن موجودہ حکومت نے 5063 میگا واٹ نئی بجلی سسٹم میں شامل کی جس سے اس سال پورے ملک میں لوڈ شیڈنگ کی صورتحال بہتر رہی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ایران سے گوادر کو 100 میگا واٹ بجلی فراہمی کا معاہدہ کیا اور بجلی فراہم کی، تھرکول سے ایک ہزار 980 میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل کی گئی ہے، دو تین اہم ٹرانسمیشن لائنز تھیں جن کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا ہے، ٹرانسمیشن کے لحاظ سے سسٹم میں جدت لائی جا رہی ہے جبکہ گردشی قرضے کو بڑھنے سے روک دیا گیا ہے۔
وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ 2018 سے 2022 تک ترقی دشمن اور غریب دشمن حکومت تھی، وزیراعظم نے وہ چراغ چلایا جو غریب دشمن حکومت نے بجھا دیا تھا، 31 مارچ 2022 کو ترقی دشمن حکومت موجود تھی، تاریخ کا سب سے بڑا گردشی قرضہ رپورٹ ہوا۔
خرم دستیگر نے مزید بتایا کہ بولان، جیوانی اور تھر مٹیاری ٹرانسمیشن لائن کو مکمل کر کے چلا دیا ہے، سکھی کناری پروجیکٹ اگلے سال سسٹم میں آئے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ متبادل انرجی کی 2019 کی پالیسی کے باعث شمسی پلانٹ لگانے میں رکاوٹ آئی، گلف ممالک کو شمسی توانائی میں سرمایہ کاری کرنے کا کہہ رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:  ایف بی آر کی تاجر دوست سکیم میں‌رجسٹریشن تاریخ بڑھانے کا امکان