امید کا دامن

ہمیں کبھی امید کا دامن نہیں چھوڑنا چاہیے، آرمی چیف

ویب ڈیسک: آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے پاکستان منرلز سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری سرزمین معدنیات سے بھری پڑی ہے اور ہماری معاشرتی ذمہ داری ہے کہ ہم مل کر ملکی معیشت میں اپنا کردار ادا کریں۔ حکومت پاکستان نے تمام اداروں کے ساتھ مل کر ایس آئی ایف سی کے قیام کو یقینی بنایا، حال ہی میں قائم کی گئی سپیشل انویسٹمنٹ فیسیلی ٹیشن کونسل کا قیام تمام شراکت داروں کو ایک پلیٹ فارم پر لاتا ہے جبکہ منرل سمٹ ملکی وغیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے آسان کاروبار کے نئے اصول وضع کرتا ہے۔
اس دوران انہوں نے قرآن پاک کی سورہ رحمٰان کی ایک آیت کا حوالہ دیا جس میں اللہ رب العزت نے فرمایا ہے کہ "اور تم اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے”۔
آرمی چیف نے کہا کہ امن اور خوشحالی کے راستے پر گامزن رہنا ہی استقامت ہے، معدنیاتی پروجیکٹس عوام کی ترقی کا زینہ ہیں۔ جنرل عاصم منیر نے اپنے خطاب مِں قرآن پاک کی سورۃ رحمان کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ اللہ ان کی مدد کرتا ہے جو اپنی مدد آپ کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس سرزمین میں کیا کچھ نہیں ہے، ہماری معاشرتی ذمہ داری ہے کہ ہم مل کر ملکی معیشت میں اپنا کردار ادا کریں، ہمیں کبھی امید کا دامن نہیں چھوڑنا چاہیے، بیرونی سرمایہ کاروں کو دعوت دیتے ہیں کہ پاکستان میں چھپے خزانوں کی دریافت کریں۔
آرمی چیف نے کہا کہ بطور قوم ہم سب آگے نکلیں گے محنت کریں گے اورانشاءاللہ اللہ کامیابی بھی دے گا، ہم ملکر محنت کر کے ملک کو درپیش مشکلات سے نکالیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بیرونی سرمایہ کار اس اعتماد کے ساتھ یہاں آئیں کہ فوری فیصلے ہونگے اور ان کا سرمایہ ضائع نہیں ہوگا، ملک میں اکنامک گروتھ ہوگی، ان کی مائننگ لائسنسنگ میں کسی قسم کی رکاوٹ نہیں ہوگی، غیر ملکی سرمایہ کار یہاں ایک نئی اقتصادی ٹیکنالوجی لے کر آئیں، صنعتیں بنائیں ہمارے لوگوں کے علم میں اضافہ ہوگا مقامی لوگوں کے مسائل حل ہونگے منرلز کو ترقی ملے گی۔
اس موقع پر آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے علامہ اقبال کا یہ شعر بھی پڑھا:
تیرے دریا میں طوفاں کیوں نہیں ہے
خُودی تیری مسلماں کیوں نہیں ہے
عبث ہے شکوہِ تقدیرِ یزداں
تو خود تقدیرِ یزداں کیوں نہیں ہے

مزید پڑھیں:  غزہ پر اسرائیلی جارحیت جاری، مزید 40 فلسطینی شہید