بین الاقوامی ریسکیو کمیٹی

افغانستان میں 30 ملین افراد امداد کے منتظر ہیں، بین الاقوامی ریسکیو کمیٹی

ویب ڈیسک: بین الاقوامی ریسکیو کمیٹی کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں تقریباً 30 ملین افراد کو انسانی امداد کی ضرورت ہے، فنڈز کی کمی سے انسانی امور کو خطرات لاحق ہیں۔ کمیٹی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں طالبان کے دوبارہ قیام کے بعد انسانی ضروریات میں اضافہ ہوا ہے۔ ان کے دوبارہ اقتدار میں آئے 2 سال ہو چکے ہیں لیکن مسائل بڑھتے ہی جا رہے ہیں، انسانی امداد میں کمی کی وجہ سے ضرورت مندوں کی تعداد میں اضافہ، معیشت کے زوال اور اس طرح کے دیگر مسائل نے جنم لیا ہے۔
انٹرنیشنل ریسکیو کمیٹی کا کہنا تھا کہ اس سال اسے انسانی امداد کے ضروری بجٹ کا 23 فیصد ملا تھا جبکہ گزشتہ سال اسی عرصے میں اسے 40 فیصد بجٹ ملا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ اسی وجہ سے اس سال جنوری سے اپریل تک انہوں نے 20 لاکھ کم ضرورت مندوں کو امداد فراہم کی ہے۔
افغانستان میں بین الاقوامی سالویشن کمیٹی کے سربراہ نے کہا کہ 15 اگست 2021 سے افغانستان تیزی سے معاشی تباہی کا شکار ہے۔ جو لوگ پہلے کام کر رہے تھے اور فعال تھے وہ اب انسانی امداد پر منحصر ہیں اور کچھ خاندان اپنی کفالت تک نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کی معیشت اب بھی بین الاقوامی نظام سے باہر ہے اور 28 اعشاریہ 8 ملین لوگوں کو انسانی امداد کی ضرورت ہے جن میں سے تقریباً 80 فیصد خواتین ہیں۔ اس وقت افغانستان کی پوری آبادی غربت کی لکیر سے نیچے کی زندگی بسر کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں:  پشاور، خیبرپختونخوا میں بارشوں کے باعث 17 افراد جاں بحق، 23 زخمی