وزراء کو قربانی کے جانور

وزراء کو قربانی کے جانور کی طرح کھلا پلا کر ذبح کر دیا گیا

پشاور (محمد ارشاد سے ) خیبرپختونخوا کی نگران کابینہ کے الوداعی عصرانہ میں نگران وزراء سے استعفے طلب کرنے کو ایک مشیر نے قربانی کے جانور کو کھلا پلا کر ذبح کرنے سے تشبیہ دی ہے۔ جمعرات کے روز نگراں وزیراعلٰی محمد اعظم خان کی جانب سے نگران کابینہ کے اعزاز میں الوداعی عصرانہ کے شرکاء کو جب مستعفی ہونے کا کہا گیا تو ایک سیاسی جماعت کے نامزد تین اہم ترین محکموں کے وزراء میں سے دو نے کہا کہ انہیں مشورہ کے لئے وقت دیا جائے جبکہ تیسرے اور اہم ترین نگران وزیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں وزراء بدستور کام کر رہے ہیں جہاں انہیں تمام تر اختیارات حاصل ہیں جبکہ ان کے مقابلے میں خیبرپختونخوا میں بھرتی تو دور کی بات ہمیں ایک چوکیدار کو ٹرانسفر کرنے تک کا اختیار حاصل نہیں۔ پنجاب میں نگران وزیر مختلف پراجیکٹس کر رہے ہیں جبکہ یہاں ترقیاتی کاموں پر بھی مکمل پابندی رہی پھر بھی ہمیں کہا جا رہا ہے کہ ہم مستعفی ہوں، ان کی اس بات پر کم گو اور نرم گو جہاں دیدہ نگران وزیراعلٰی محمد اعظم خان نے کہا کہ اگر آپ مستعفی نہیں ہوں گے تو مجبوراً آپ کو ڈی نوٹیفائی کر دیا جائے گا، باقی آپ کی مرضی ہے اس پر اس الوداعی عصرانہ کے ماحول میں ٹینشن پیدا ہوگئی۔ اس ٹینشن کو مٹانے کے لئے ایک مشیر نے کہا کہ آج ہمیں عصرانہ کی دعوت پر بلا کر اس کے بعد ہمیں مستعفی ہونے کا کہا گیا، یہ تو وہی بات ہوئی کہ لوگ عید قربان پر صبح تیار ہوکر نئے کپڑے پہن کر نماز عید ادا کرتے ہیں اور نماز عید سے واپس آکر اپنے قربانی کے جانور کو خوب چارہ کھلاتے ہیں اور پانی پلاتے ہیں اور اس کے بعد ان جانوروں کو ذبح کر دیا جاتا ہے بالکل اسی طرح آج ہمیں بھی یہاں کھلایا گیا، ان کی اس بات پر وہاں موجود ایک نگران وزیر سابق بیوروکریٹ نے لقمہ دیا کہ صرف کھلایا نہیں بلکہ ہمیں جوس بھی پلایا گیا۔ اس بات پر وزراتیں کھو جانے سے ملول نگران وزراء نے ایک بے جان قہقہہ لگایا لیکن استعفی نہ دینے پر ڈٹ جانے والے نگران پھر بھی اپنے موقف پر ڈٹے رہے۔

مزید پڑھیں:  خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں فائرنگ و حادثات، 4 افراد جاں بحق