فارن فنڈڈ پراجیکٹس پر عملدرآمد کی صورتحال بہتر ہے، نگران وزیر اعلیٰ

ویب ڈیسک: نگران وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمد اعظم خان کی زیر صدارت فارن فنڈڈ پراجیکٹس سے متعلق اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں چیف سیکرٹری اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری کے علاوہ متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریوں اور دیگر حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں صوبے بشمول ضم اضلاع میں ڈونر فنڈز سے چلنے والے ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد کی رفتار کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
ذرائع کیے مطابق محکمہ منصوبہ بندی کے حکام کی جانب سے ان منصوبوں پر اب تک کی پیشرفت اور دیگر متعلقہ امور پر بریفنگ دی گئی۔ دوران بریفنگ بتایا گیا کہ دیگر صوبوں کی نسبت خیبرپختونخوا میں فارن فنڈڈ پراجیکٹس پر عملدرآمد کی صورتحال بہتر ہے۔ ذرائع کے مطابق نگران وزیر اعلی نے ان منصوبوں پر عملدرآمد کی مجموعی صورتحال پر اطمینان کا اظہار کیا اور متعلقہ حکام کو ان منصوبوں پر عملدرآمد کی رفتار مزید بہتر بنانے اور ان کی بروقت تکمیل کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کی ہدایت کی۔
نگران وزیر اعلیٰ نے کہا کہ انتظامی سیکرٹریز اپنے اپنے محکموں کے تحت ڈونر فنڈڈ پراجیکٹس پر پیشرفت کا باقاعدگی سے جائزہ لیں، اگر کسی منصوبے پر عملدرآمد میں مسائل ہوں تو انتظامی سیکرٹریز ان مسائل کی نشاندہی کرکے محکمہ منصوبہ بندی کو بروقت آگاہ کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ فارن فنڈڈ پراجیکٹس عوامی مفاد کے اہم منصوبے ہیں ان پر عملدرآمد میں غیر ضروری تاخیر قابل قبول نہیں، کرم تنگی ڈیم پراجیکٹ انتہائی اہمیت کا حامل ہے، اس پر عملدرآمد کی رفتار کو تیز کرنے کے لئے متعلقہ حکام کا خصوصی اجلاس بلایا جائے۔
نگران وزیر اعلی نے بتایا کہ ضم اضلاع میں انفراسٹرکچر ڈیویلپمنٹ پراجیکٹس کی بروقت تکمیل پر خصوصی توجہ دی جائے۔ دوران اجلاس بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ رواں سالانہ ترقیاتی پروگرام میں فارن فنڈز کے تحت کل 66 منصوبے شامل ہیں جن کی کل مالیت 849 ارب روپے ہے، ان منصوبوں کے لیے رواں سال 114 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں:  عوام کیلئے خوشخبری، پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کا امکان