پولیو قطروں بارے غلط فہمیاں دور کرنے میں علماء کا کردار اہم ہے، اعظم خان

ویب ڈیسک: نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ کی زیر صدارت نیشنل ٹاسک فورس برائے انسداد پولیو کا اجلاس منعقد ہوا جس میں نگران وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمد اعظم خان نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔ اس موقع پر نگران وزیر اعلیٰ محمد اعظم خان نے کہا کہ نگران صوبائی حکومت صوبے سے پولیو وائرس کے خاتمے کے لئے پر عزم ہے، اس سلسلے میں مربوط اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ایمیونا ئزیشن مہم کے تحت صوبے میں آج سے پانچ روزہ انسداد پولیو مہم شروع کی گئی ہے، ہماری کوشش ہے کہ اس مہم کے سو فیصد اہداف حاصل کئے جائیں۔
وزیر اعلی نے کہا کہ جون 2022 سے اب تک صوبے میں پولیو سے بچاو کے کل 14 مختلف مہمات چلائی گئی ہیں۔ 2014 میں صوبہ میں پولیو کیسز 247 تھے، 2019 میں 93 جبکہ اب صوبے میں صرف پولیو کے دو کیسز رہ گئے ہیں۔
وزیر اعلی اعظم خان نے کہا کہ یہ تمام متعلقہ محکموں اور اداروں کی مشترکہ اور انتھک کوششوں سے ممکن ہوا ہے، اس سلسلے میں محکمہ صحت، سول انتظامیہ، پولیس اور فوج سمیت ڈونر اداروں کا کردار قابل تحسین ہے۔ صوبائی حکومت پولیو وائرس پر قابو پانے کے سلسلے میں فرنٹ لائن پولیو ورکرز کے کردار کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔
وزیر اعلی محمد اعظم خان نے مزید کہا کہ صوبے کے مخصوص جغرافیائی حالات کی وجہ سے پولیو وائرس کے خاتمے میں کچھ مسائل کا سامنا ہے، ان پر قابو پانے کے لئے صوبائی حکومت دیگر شراکت داروں کے تعاون سے نتیجہ خیز اقدامات اٹھا رہی ہے، افغانستان سے پولیو وائرس کی منتقلی کو روکنے کے لئے پانج بارڈر پوائنٹس قائم کئے گئے ہیں۔
وزیر اعلی نے کہا کہ پشاور کے انوائرمنٹل سیمپل میں پولیو وائرس کی موجودگی سنجیدہ مسئلہ ہے جسے ختم کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں، پولیو قطروں کے بارے میں بعض لوگوں کے ذہنوں میں پائی جانے والی غلط فہمیوں کو دور کرنے کی اشد ضرورت ہے اور اس سلسلے میں علمائے کرام کا کردار سب سے اہم ہے، اس مقصد کے لئے علماء کے ذریعے لوگوں کو شعور دینے کے سلسلے میں موثر لائحہ عمل تیار کرنا ہوگا۔

مزید پڑھیں:  خیبرپختونخوا حکومت کا سیاحوں کیلئے ہیلی کاپٹر سروس شروع کرنے کا فیصلہ