سوات،سیزن کے آخری پھل املوک کی فصل تیار،ترسیل شروع

ویب ڈیسک: پھلوں کی وادی سوات میں سیزن کے آخری پھل املوک”جاپانی پھل” کی فصل تیار ہے، جو ملک کے مختلف علاقوں کی منڈیوں میں فروخت کے لئے بھیجا جارہا ہے۔ سوات میں جاپانی پھل اکتوبر کے مہینے میں پک جاتا ہے۔ دسمبر تک یہ پھل مارکیٹ میں موجود رہتا ہے۔ ایک زمیندارلیاقت علی نے مشرق کو بتایا کہ مینگورہ شہر اور آس پاس کے علاقوں میں اس کی فصل اکتوبر تک پک جاتی ہے۔ بالائی علاقوں ملم جبہ، کالام اور دیگر علاقوں میں یہ پھل دسمبر تک پک جاتا ہے۔
ایک اور زمیندارمحمد ظہور نے مشرق کو بتایا کہ جاپانی پھل ایک کریٹ میں چھے سے سات کلو تک آتا ہے۔ اس کو وہ کراچی، لاہور، فیصل آباد اور دیگر علاقوں کی منڈیوں میں فروخت کے لئے بھیجتے ہیں، جہاں ایک کریٹ پانچ سو روپے تک فروخت ہوتا ہے۔ دکاندار پرچون میں اسے 150 روپے کلو تک فروخت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جاپانی پھل کی عمر زیادہ ہوتی ہے، جس کی وجہ سے یہ دس سے بارہ دن تک خراب نہیں ہوتا۔ پچھلے دو سالوں کے دوران جاپانی پھل کے زمینداروں کو نقصان اٹھانا پڑا۔
اس سال زمیندار زیادہ منافع حاصل کریں گے۔ زمیندار لیاقت علی کے مطابق دو سال قبل اور پچھلے سال باغات پر ژالہ باری کی وجہ سے پھلوں کو شدید نقصان پہنچاتھا، جس کی وجہ سے زمینداروں کو بہت نقصان اٹھانا پڑا۔ اس سال باغات قدرتی آفات سے مکمل محفوظ ہیں اور پیداوار میں بھی اضافہ ہوا ہے، جس کی وجہ سے امسال جاپانی پھل کے زمینداروں کو زیادہ منافع کمانے کی امید ہے۔ محکمہ زراعت سوات کے ڈائریکٹر کے مطابق سوات میں 2500 ایکڑ زمین پر جاپانی پھل کے باغات ہیں
جن سے سالانہ70 لاکھ کلو گرام کی پیدوار ہوتی ہے۔ اس سے زمینداروں کو 84 کروڑ روپے کی آمدنی ہوتی ہے۔ ان کے مطابق کچھ لوگ جاپانی پھل کو خشک کرتے ہیں جو کئی سالوں تک ڈرائی فروٹ کے طور پر مہنگا فروخت ہوتا ہے۔ دریں اثناء ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ جاپانی پھل غذائی صحت کے لئے بہت فائدہ مند ہے۔اس میں بہت سارے وٹامن ہیں۔ جاپانی پھل میں روزانہ خوراک کے اعتبارسے وٹامن اے15 فیصد، وٹامن سی 15 فیصد، ای 8 فیصد، کے4 فیصد،بی سِکس 10فیصد، پوٹاشیم6 فیصد، کاپر 21 فیصد، پروٹین ایک گرام اور فائبر 6 گرام ہے۔ جاپانی پھل کینسر، دِل اور دماغ کے امراض سے بچانے میں کافی مدد کرتا ہے۔

مزید پڑھیں:  عمرایوب کی قیادت میں 3ہزار کارکنان پر مشتمل قافلہ لاہور روانہ