ے پشاور ہائی کورٹ میں سماعت جاری

انٹرا پارٹی انتخابات بلے کی واپسی کیلئے پشاور ہائی کورٹ میں سماعت جاری

ویب ڈیسک: پشاور ہائی کورٹ میں پاکستان تحریک انصاف کی درخواست پر سماعت شروع ہو گئی ہے جس میں الیکشن کمیشن کے انٹرا پارٹی انتخابات سے متعلق فیصلے کو چیلنج کیا گیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے وکیل بیرسٹر علی ظفرنے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نے 29 دن کے اندر انٹرا پارٹی انتخابات کرنے کا کہا اور الیکشن کمیشن نے 2 دسمبر کو انٹرا پارٹی انتخابات کے انعقاد کو تسلیم بھی کیا۔
بیرسٹر علی ظفر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کا انٹرا پارٹی انتخابات کے حوالے سے فیصلے کا اختیار ہی نہیں ہے، ہم نے الیکشن کمیشن کو تمام تر دستاویز فراہم کر دی ہیں۔
بیرسٹر عل ظفر نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کا پہلا بڑا نقصان یہ ہوگا کہ پی ٹی آئی کو بلا نشان نہیں مل سکے گا جبکہ فیصلے سے پی ٹی آئی 8فروری کے انتخابات میں حصہ بھی نہیں لے سکے گی۔
پاکستان تحریک انصاف کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کا آرڈر غیر قانونی اور غیر آئینی ہے۔ حالات ایسے پیدا کئے جارہے ہیں کہ جس میں لگتا ہے کہ اب ہم سیاسی جماعت کی حیثیت سے انتخابات میں حصہ نہیں لے سکتے۔

مزید پڑھیں:  خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے میں ڈرون حملے کی تردید کردی