مراد سعید کیخلاف

پشاور ہائی کورٹ، مراد سعید کیخلاف درج مقدمات کی تفصیلات طلب

ویب ڈیسک: پشاور ہائیکورٹ نے سابق وفاقی وزیر مراد سعید کیخلاف درج مقدمات اور انکوائریز کی تفصیلات ایک ہفتے میں فراہم کرنے کا حکم دیدیا ہے۔
عدالت نے پنجاب سے صوبائی اسمبلی کے دو امیدواروں کو سفری ضمانت دیدی۔
عدالت کو بتایا گیا کہ درخواست گزار کا بیٹا پاکستان تحریک انصاف کا مرکزی رہنما ہے جس کیخلاف مختلف مقامات پر مقدمات درج ہیں۔
وہ اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرنے کے ساتھ عدالتوں میں بھی پیش ہونا چاہتے ہیں لہذا انہیں تمام مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا جائے۔
فاضل عدالت نے قرار دیا کہ اسی نوعیت کے کیس میں پشاور ہائیکورٹ نے حکم جاری کیا تھا،
جسے سپریم کورٹ نے کالعدم قرار دیا اور کہا کہ درج مقدمات میں کس طرح ایک ملزم کی گرفتاری روکی جا سکتی ہے۔
جسٹس اعجاز صابی نے ریمارکس دیئے کہ اگر کسی کے خلاف مقدمات درج ہیں تو پولیس کو ان کی گرفتاری اور گھروں پر چھاپے مارنے کا حق حاصل ہے ہم کس طرح اس کو روک سکتے ہیں۔
اس موقع پر ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ اسی نوعیت کی ایک درخواست پشاور ہائیکورٹ میں پہلے ہی دائر کی گئی تھی جس میں مراد سعید اور اعظم خان سواتی کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات مانگی گئی تھی۔
ہائیکورٹ نے مراد سعید کے کیس میں قرار دیا تھا کہ انہوں نے کوئی وکالت نامہ نہیں دیا اور دوسرا کوئی شخص اس کے لئے یہ ریلیف نہیں مانگ سکتا۔
عدالت نے بعد ازاں 7 دن کے اندر متعلقہ اداروں سے جواب طلب کرلیا ۔
اسی طرح فاضل بنچ نے دو امیدواروں ارسلان حفیظ اور عمران یوسف کو سفری ضمانت دے دی۔
ان کے وکیل محمد حبیب قریشی نے بتایا کہ اس کے موکل وہاں کے سینئر وکلاءہیں اور اب الیکشن میں حصہ لینا چاہتے ہیں،
تاہم انکے کاغذات نامزدگی مسترد کئے گئے اور موقف اختیار کیا گیا کہ ان کےخلاف مقدمات درج ہیں ۔

مزید پڑھیں:  بشریٰ بی بی کی جان کو خطرہ تھا،مشعال یوسفزئی