طورخم بارڈر

طورخم بارڈر پر تجارتی سرگرمیاں بدستور معطل‘کروڑوں کا نقصان

ویب ڈیسک :طورخم پر ویزہ پالیسی اور سرحد کھولنے کے سلسلے میں پاک افغان حکام کے درمیان مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہ ہو سکی‘طورخم سرحد پر ویزہ شرط کے باعث تجارتی سرگرمیاں آج ساتویں روز بھی مکمل طور پر معطل رہیں ۔
تجارتی سرگرمیوں کی بندش کے باعث سرحد کے دونوں اطراف مال بردار گاڑیاں بارڈر کراس کرنے کی منتظر‘ٹرانسپورٹرز اور ڈرائیورز کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔
کسٹم ذرائع کے مطابق تجارتی سرگرمیاں بند ہونے کے باعث قومی خزانہ کو یومیہ کروڑوں کا نقصان ہورہا ہے ‘سات روز میں اب تک ریونیو کی مد میں قومی خزانے کو 03 ملین ڈالر کا نقصان ہوا ہے ۔
دوسری جانب ڈرائیور کا موقف ہے کہ بارڈر بندش کے باعث گاڑیوں میں موجود کروڑوں روپے خوراکی اشیاءخراب ہونے کا خدشہ ہے جبکہ سخت سردی کے باوجود کھلے آسمان تلے دن رات گزارنے پر مجبور ہیں ‘ انسانی ہمدردی کے تحت بارڈر کو تجارتی سرگرمیوں کے لیے کھول دیا جائے ۔
بارڈر حکام کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ طورخم سرحد پر ڈرائیورز کے لیے ویزہ شرط برقرار ہے ،ویزہ اور سفری اسناد مکمل کرنے کے لیے دو ماہ کی مہلت دی گئی تھی ۔
سفری دستاویزات کے بغیر کسی کو بارڈر کراس کرنے کی اجازت نہیں ہے ۔

مزید پڑھیں:  مریم نواز صحت کارڈ بھی کاپی کرکے دکھائیں،بیرسٹر سیف