ایم ٹی آئی ایبٹ آباد بورڈ کے تمام فیصلے کالعدم قرار

ویب ڈیسک: محکمہ صحت نے ایم ٹی آئی ایبٹ آباد میں بی اوجی کی چیئر پرسن کی موجودگی اور مشاورت کے بغیر اجلاس پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔
اجلاس میں محکمہ صحت نے اس اجلاس میں کئے گئے تمام فیصلوں کو کالعدم قرار دیتے ہوئے اس کو غیر قانونی شمار کردیا ہے۔
بورڈ آف گورنرکے ممبران کو آئندہ ایم ٹی آئی ترمیمی ایکٹ کی سختی کے ساتھ پاسداری کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق ایم ٹی آئی ایبٹ آباد کے بی اوجی چیئرمین اپنے عہدے سے مستعفی ہوئے ہیں اوروزیراعلیٰ کی جانب سے نیا چیئرمین مقرر نہیں کیا گیا ہے۔
اس کے باوجود بورڈ کے ممبران نے اجلاس کا انعقاد کیا جس پر محکمہ صحت کے سیکشن آفیسر جنرل کی جانب سے مراسلہ بھیجاگیا ہے جس کے مطابق حالیہ اجلاس چیئرپرسن کی موجودگی یا مشاورت کے بغیر منعقد کیا گیا تھا۔
یہ کارروائی ایم ٹی آئی ترمیمی ایکٹ کی براہ راست خلاف ورزی ہے۔ قانون کے مطابق فیصلہ سازی کے عمل میں چیئرپرسن کی شمولیت لازمی ہے اور ایم ٹی آئی ایکٹ بورڈ کے فیصلوں کی رہنمائی میں چیئرپرسن کی ذمہ داریوں اور اختیار کو واضح طور پر بیان کرتا ہے۔
مراسلہ کے مطابق اس تناظر میں بی اوجی ایبٹ آباد کے 2 مارچ 2024 کو ہونے والے 95ویں بورڈ کے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے جبکہ یہ ایکٹ کی خلاف ورزی کا باعث بنتاہے۔
اس لئے اس میں کئے گئے فیصلوں کو کالعدم قرار دیا جائے گا۔
مراسلہ کے مطابق مشتاق جدون کوچیئرمین کے عہدے سے ہٹائے جانے اورڈی نوٹیفکیشن کرنے کے بعد سے ایم ٹی آئی ایبٹ آباد کیلئے ابھی تک نیا چیئرمین مقرر نہیں کیا گیا ہے اس لئے موجودہ چیئرمین مشتاق جدون بی اوجی کے اجلاسوں کو جاری رکھیں گے ۔

مزید پڑھیں:  عدت میں نکاح کیس، خاور مانیکا کی درخواست پر فیصلہ محفوظ