سرکاری خرچے پر بیرون ملک علاج

سرکاری خرچے پر بیرون ملک علاج و سمینیار وغیرہ میں شرکت پر پابندی

سرکاری خرچے پر بیرون ملک علاج و سمینیار وغیرہ میں شرکت پر پابندی عائد، نئے مالی سال کیلئے نظم و ضبط کے اصول جاری کر دیئے گئے۔
ویب ڈیسک: خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے سرکاری خرچے پر بیرون ملک علاج، ورکشاپ، سیمینار اور بیرون ملک تربیت حاصل کرنے یا ان میں شرکت پر پابندی عائد کردی گئی۔
ذرائع کے مطابق نئے مالی سال کے لیے محکمہ خزانہ نے مالیاتی نظم و ضبط سے متعلق تمام محکموں اور اداروں کو مراسلہ ارسال کر دیا جن کی منظوری خیبر پختونخوا کابینہ نے دیدی ہے۔
محکمہ خزانہ کی جانب سے جاری مراسلہ میں بتایا گیا ہے کہ سرکاری خرچے پر بیرون ملک ورکشاپ و سیمینار سمیت علاج پر بھی پابندی ہوگی۔
دوسری جانب مراسلہ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ آسامیوں کی تخلیق میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کیس ٹو کیس کی بنیاد پر پابندی میں نرمی کر سکتے ہیں۔
مراسلہ میں بتایا گیا ہے کہ ایمبولنس، فائر ٹرکس، ٹریکٹرز، بسوں اور مشینری کے علاوہ گاڑیوں کی خریداری پر بھی پابندی ہوگی۔
محکمہ خزانہ کے مراسلہ میں بتایا گیا ہے کہ پراجیکٹ ملازمین کے کنٹریکٹ کی مدت میں توسیع محکمہ خزانہ کی مشاورت سے کی جائے گی۔
محکمہ خزانہ کی جا نب سے جاری نئے مالی سال کیلئے نظم و ضبط کے اصول کے مطابق خالی آسامیوں پر کوئی تقرری محکمہ خزانہ کی پیشگی منظوری کے بغیر نہیں کی جائے گی۔
اب کی بار کفایت شعاری اپناتے ہوئے حکومت کی جانب سے سرکاری خرچ پر بیرون ورکشاپس، سیمینار میں‌شرکت سمیت علاج معالجہ کی سہولت پر پابندی لگا دی جس کا مقصد سرکاری پیسہ دیگر امور کی بجائے عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ کیا جائے.

مزید پڑھیں:  لاپتہ افراد کیس: پشاور ہائیکورٹ نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو طلب کرلیا