محرم الحرام کے دوران امن

محرم الحرام کے دوران امن و امان ترجیح ، اس پر سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا، گنڈاپور

محرم الحرام کے دوران امن و امان ترجیح ہے ، اس پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا، صوبے کے چودہ اضلاع میں محرم الحرام کی مجالس اور جلوس منعقد ہونگے، سیکورٹی پلان تیار۔ 8، 9 اور 10 محرم کو جلوس کے راستوں پر سبیلوں کا خصوصی انتظام کیا جائے۔
ویب ڈیسک: محرم الحرام کے دوران امن و امان ترجیح قرار دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ محرم الحرام کے دوران حساس اضلاع/ مقامات کی سکیورٹی پر خصوصی توجہ دی جائے۔
محرم الحرام کے انتظامات کے بارے میں جائزہ اجلاس زیر صدارت وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپور منعقد ہوا جس میں چیف سیکرٹری، آئی جی پی اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ کے علاوہ متعلقہ انتظامی سیکرٹریز اور دیگر حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں صوبہ بھر کے کمشنرز، آر پی اوز، ڈپٹی کمشنرز اور ڈی پی اوز بھی بذریعہ ویڈیو لنک شریک ہوئے۔ اس دوران محرم الحرام کے لیے سکیورٹی اور دیگر انتظامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور محرم الحرام کے دوران امن و امان کیلئے وزیراعلیٰ کو بریفنگ دی گئی۔
وزیر اعلیٰ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ محرم الحرام کے دوران امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے صوبے کے 14 اضلاع میں مجالس اور جلوس منعقد ہونگے۔ ان میں سکیورٹی حوالے سے 8 اضلاع حساس ترین جبکہ 6 حساس قرار دیئے گئے ہیں۔
علی امین گنڈاپور کو دوران بریفنگ بتایا گیا کہ ماہ محرم کے دوران سیکیورٹی کے لئے کل 40 ہزار سکیورٹی عملہ اور مجالس اور جلوسوں کی سکیورٹی کے لیے ایف سی اور پاک فوج کے خصوصی دستے بھی تعینات کئے جائیں گے۔
اس کے علاوہ جلوسوں اور مجالس کی مؤثر انداز میں مانیٹرنگ کے لیے محکمہ داخلہ میں سنٹرل کنٹرول روم قائم کیا جائے گا۔ جہاں تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سکیورٹی اداروں کے نمائندے ہمہ وقت موجود ہونگے۔
محرم الحرام کے حوالے سے جائزہ اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے مزید بتایا گیا کہ حساس اضلاع/ مقامات کی سکیورٹی کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔ مجالس اور جلوسوں کی سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے نگرانی کی جائے گی۔
اس دوران اسلحہ کی نمائش، ڈبل سواری، نفرت انگیز وال چاکنگ پر پابندی عائد ہوگی، منفی پروپیگنڈہ کی روک تھام کے سلسلے میں سوشل میڈیا کی مانیٹرنگ کے لیے بھی خصوصی اقدامات اٹھائے جائیں گے جبکہ حساس علاقوں میں موبائل سروس معطل رکھی جائے گی۔
بریفنگ میں بتایا گیا محرم الحرام کے دوران کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے محکمہ صحت اور ریسکیو عملے کی خصوصی ڈیوٹیاں لگائی جائیں گی۔
وزیر اعلی خیبرپختونخوا سردار علی امین گنڈاپور نے کہا کہ محرم الحرام کے دوران امن و امان ترجیح ہے اس پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، حساس اضلاع/ مقامات کی سکیورٹی پر خصوصی توجہ دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ محرم الحرام کے دوران سیکیورٹی کے لئے تمام تر درکار مالی وسائل ترجیحی بنیادوں پر جاری کئے جائیں، اس دوران فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کے لئے تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام اور منتخب عوامی نمائندوں کی خدمات بھی حاصل کی جائیں۔
وزیر اعلی نے ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ شدید گرمی کے پیش نظر محرم الحرام کے جلوسوں کے راستوں میں مناسب مقامات پر ٹینٹس لگائے جائیں، مجالس اور جلوس والے علاقوں میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کے لئے پیسکو/ ٹیسکو حکام کو آن بورڈ کیا جائے۔
علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ مجالس اور جلوس والے علاقوں میں بجلی کے اضافی ٹرانسفارمرز کا بندوبست کیا جائے تاکہ کسی بھی ٹرانسفارمر کے خراب ہونے پر اسے بروقت تبدیل کیا جاسکے، 8، 9 اور 10 محرم کو جلوس کے راستوں پر سبیلوں کا خصوصی انتظام کیا جائے۔
محرم الحرام کے دوران اضلاع، ڈویژن اور صوبے کی سطح پر تمام متعلقہ اداروں اور محکموں کے درمیان کوآرڈینیشن کا مؤثر نظام وضع کیا جائے۔
ان کا جاءزہ اجلاس میں مزید کہنا تھا کہ محرم الحرام کو پر امن طریقے سے گزارنے کے لیے تمام محکمے اور ادارے اپنی ذمہ داریاں بطریق احسن پوری کریں، انہوں نے علماء سے اپیل کی کہ علمائے کرام اور شہری اس دوران فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کے لیے اپنا انفرادی اور اجتماعی کردار ادا کریں۔

مزید پڑھیں:  برطانوی انتخابات میں لیبر پارٹی فاتح، رشی سونک نے شکست تسلیم کر لی