بنگلادیشی پارلیمنٹ تحلیل

بنگلادیشی پارلیمنٹ تحلیل، عبوری حکومت کیلئے کوششیں‌تیز

ویب ڈیسک: پرتشدد مظاہروں کے بعد شیخ حسینہ واجد کے مستعفی اور بعد ازاں فرار ہونے کے بعد صدرمحمد شہاب الدین نے بنگلادیشی پارلیمنٹ تحلیل کر دی۔
طلبہ تحریک کے رہنما ناہید اسلام، آصف محمود اور ابوبکرمازوم دار نے ویڈیو پیغام کے ذریعے عبوری حکومت کا خاکہ جاری کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ نوبل انعام یافتہ پروفیسر ڈاکٹر محمد یونس کے زیر سربراہی عبوری حکومت قائم کی جائے۔
ان کے اس مطالبے اور اصرار پر پروفیسر ڈاکٹر محمد یونس نے حامی بھرتے ہوئے مشیر اعلیٰ بننے پر رضامندی ظاہر کر دی۔
بنگلادیش میں ہونے ولاے پرتشدد مظاہروں میں 300 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے اس کے بعد شیخ حسینہ واجد نے وزارت عظمیٰ سے استعفیٰ دیا تھا۔
اس موقع پر بنگالی آرمی چیف وقار الزمان نے ملک میں عبوری حکومت کے قیام کا اعلان کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم کے مستعفی ہونے کے بعد بنگلادیش کے صدر محمد شہاب الدین نے فوجی قیادت سے ملاقات میں مختلف سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی پر مشتمل عبوری حکومت قائم کرنے پر آمادگی ظاہر کی تھی۔
ملک میں جاری لوٹ مار کا سلسلہ روکنے کیلئے بھِ فوج پر زور دیا گیا۔
یاد رہے کہ بنگلادیش میں 1971 کی جنگ لڑنے والوں کے بچوں کو سرکاری نوکریوں میں 30 فیصد کوٹہ دیے جانے کے خلاف گزشتہ ماہ کئی روز تک مظاہرے ہوئے تھے۔ اس فیصلے کے بعد ہنگامے پھوٹ پڑے اور بالآخر شیخ حسینہ کی حکومت کا تختہ الٹ گیا، بعد ازاں صدر نے بنگلادیشی پارلیمنٹ تحلیل کردی.
بنگلہ دیش میں‌ہونے والے اس پرتشدد مظاہروں کے دوران جہاں سینکڑوں ہلاکتیں‌ہوئیں وہیں قیمتی املاک کو بھی نقصان پہنچا.

مزید پڑھیں:  تھائی لینڈ، سکول وین میں آتشزدگی سے 25افراد ہلاک، بچے بھی شامل