شکیل خان کے الزامات بے بنیاد

سابق صوبائی وزیر شکیل خان کے الزامات بے بنیاد نکلے،رپورٹ میں انکشاف

ویب ڈیسک: خیبر پختونخوا کے سابق صوبائی وزیر شکیل خان کے الزامات بے بنیاد نکلے ہیں ،گڈ گورننس کمیٹی کی رپورٹ میں انکشافات سامنے آگئے ۔
خیبر پختونخوا میں تشکیل کردہ گڈ گورننس کمیٹی کی رپورٹ کی تفصیلات مشرق ٹی وی کو موصول ہو گئی ہیں ۔
کمیٹی کی رپورٹ میں انکشاف سامنے آیا ہے کہ سابق صوبائی وزیر شکیل خان کی وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور اور سیکرٹری مواصلات پرعائد الزامات غلط ہیں۔
رپورٹ میں مزید انکشاف ہوا ہے کہ پراجیکٹس کے لیے فنڈزکی منظوری سیکرٹری مواصلات کی بجائے شکیل خان نے خود دی
شکیل خان نے محکمے میں 30 ملازمین کو غیر قانونی طور پر ترقی دی، شکیل خان کے ایک اعلی افسر سے رشوت طلب کرنے کا ثبوت موجود ہے۔
کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ شکیل خان ثبوت سامنے آنے کے بعد بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرنے گئے۔
کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پربعی عائد الزامات کا کوئی ٹھوس ثبوت موجود نہیں۔
وفاقی وزیرامیرمقام کی کمپنی کو نوازنے کے الزامات بھی بے بنیاد ہیں، امیر مقام کی کمپنی کو دیا گیا پراجیکٹ ورلڈ بینک کا ہے۔
رپورٹ میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ امیر مقام کی کمپنی کو دیا گیا پراجیکٹ تین سال پرانا ہے، امیر مقام کی کمپنی کو دیئے گئے پراجیکٹ کی لاگت 30 ملین ڈالرتھی اب بھی وہی ہے۔
گڈ گورننس کمیٹی نے تحقیقات کے بعد رپورٹ وزیراعلیٰ کو پیش کی کمیٹی کی رپورٹ پر فیصلے کا اختیار وزیراعلیٰ کے پاس ہے۔

مزید پڑھیں:  فوج سمیت ہر ادارے میں توسیع کا عمل غلط ہے ، مولانا فضل الرحمن