آئینی ترمیم تین امپائرز کی توسیع

آئینی ترمیم تین امپائرز کی توسیع کیلئے ہورہی ہے، عمران خان

ویب ڈیسک: پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم تین امپائرز کی توسیع کے لئے ہورہی ہے ،8فروری کو جو انقلاب آیا وہ ان کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا۔
اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ آئینی ترمیم اس لئے ہورہی ہے کیونکہ انہوں نے چار امپائرز کو ساتھ ملاکر کھیلا اور پھر بھی ہار گئے۔
انہوں نے کہا کہ امپائرز میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسی، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اور چیف الیکشن کمشنر شامل ہیں اور توسیع اس لیے دی جارہی ہے تاکہ فراڈ الیکشن کو تحفظ دے سکیں۔
عمران خان نے کہا کہ قاضی فائز عیسی راستے سے ہٹ گیا تو نو مئی اور فراڈ الیکشن کی تحقیقات کھل جائیں گی، حکومت نمبرز پورے کررہی ہے ان کو ترمیم لانی ہی لانی ہے۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نو مئی کو ہماری پارٹی ختم کرنے کی کوشش کی گئی، آئین کے خلاف الیکشن کو تاخیر کا شکار کیا گیا تاکہ پی ٹی آئی کو کرش کیا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ مجھ پر 140کیس نو مئی سے پہلے ہو چکے تھے، مجھ پر دو قاتلانہ حملے بھی ہو چکے تھے پارٹی ختم نہیں ہو رہی تھی اسی لیے نو مئی کیا گیا، قاضی فائز عیسی ایک سال سے نومئی کی جوڈیشل انکوائری نہیں ہونے دے رہا۔
عمران خان نے کہا کہ لاہور سے نکلتے ہوئے کہا تھا کہ وارنٹ دکھائیں اور گرفتار کرلیں مگر مجھے گرفتار کرکے گھسیٹ کر لے جانے کا مقصد لوگوں کو اشتعال دلانا تھا جس کے بعد ہر جگہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج غائب کردی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ سے اغوا کی فوٹیج بھی چوری ہوگئی، نئے چیف جسٹس کے سامنے جب نو مئی کی پٹیشن لگے گی تو اصلیت سامنے آجائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ کرش کرنے کے بعد آٹھ فروری کا الیکشن کروایا گیا، 8فروری کو جو انقلاب آیا وہ ان کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا، آٹھ فروری کو پی ٹی آئی بغیر لڑے جیت گئی، نواز شریف نے تو فتح کی تقریر تیار کر رکھی تھی۔
تحریک انصاف کے بانی نے کہا کہ حمود الرحمن کمیشن رپورٹ کہتی ہے کہ یحییٰ خان نے اپنی طاقت کو بچانے کے لیے جمہوریت کا جنازہ نکالا، اپنی طاقت بچانے کے لیے ملک کو آج دوبارہ اس نہج پر لایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی استحکام کے بغیر معیشت مستحکم نہیں ہوسکتی آج صورتحال یہ ہے کہ پاکستان کا موازنہ میانمار سے ہو رہا ہے، چار ہزار پاکستانی کمپنیوں نے دبئی چیمبر میں رجسٹریشن کروائی ہے پیسہ ملک سے باہر جا رہا ہے۔
بیرون ملک مقیم پاکستانی قانون کی بالادستی نہ ہونے کی وجہ سے سرمایہ کاری نہیں کر رہے، دوسرا نواز شریف زرداری اور محسن نقوی سمیت تمام بڑوں کے پیسے بیرون ملک پڑے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ فراڈ حکومت کی وجہ سے بھی بیرون ملک مقیم پاکستانی سرمایہ کاری نہیں کر رہے، ملک کو اصلاحات کی ضرورت ہے پاکستان اس کے بغیر دلدل سے نہیں نکل سکتا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ صرف سپریم کورٹ سے لوگوں کو امیدیں ہیں لیکن اب اسے بھی تباہ کیا جا رہا ہے ماتحت عدلیہ اور پولیس پر کسی کو اعتماد نہیں رہا۔
عمران خان سے صحافی نے سوال پوچھا کہ آئینی ترمیم کے حوالے سے مولانا فضل الرحمان کے کردار کو کیسے دیکھتے ہیں؟ اس پر بانی پی ٹی آئی نے کہا کچھ کہہ نہیں سکتے۔
صحافی نے دوبارہ پوچھا کیا آپ مولانا صاحب کے بارے کلیئر نہیں ہیں؟
عمران خان نے کہا کہ مولانا اگر جمہوریت کے لیے ساتھ کھڑے ہیں تو اچھی بات ہے، جمہوریت کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو متحد ہونا پڑیگا۔

مزید پڑھیں:  جعلی حکومت مجوزہ آئینی ترامیم سے جمہوریت پر حملہ آور ہے، بیرسٹر ڈاکٹرسیف