وزیراعلیٰ کیخلاف آمدن سے زائد اثاثہ

وزیراعلیٰ کیخلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس، نیب کو جواب جمع کرنے کی ہدایت

ویب ڈیسک: وزیراعلیٰ کیخلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کی سماعت پشاور ہائی کورٹ میں ہوئی، اس دوران عدالت نے نیب کو سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق کامنٹس جمع کرنے کی ہدایت کر دی۔
پشاور ہائی کورٹ میں علی امین گنڈاپور کیخلاف اثاثہ جات کیس کی سماعت پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اشتیاق ابرہیم اور جسٹس وقار احمد نے کی۔
پشاور ہائیکورٹ کی جانب سے وزیراعلی کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں نیب کو جواب جمع کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔
دوران سماعت عدالت کی جانب سے سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق نیب کو موجود کیس کا جائزہ لینے کا حکم دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعلی سردار علی امین گنڈاپور کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کی سماعت پشاور ہائیکورٹ میں ہوئی، اس دوران وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ 3 نومبر 2023 میں نیب کی جانب سے علی امین کو نوٹس بھیجا گیا، تاہم اس میں جرم کی وضاحت نہیں گئی، صرف جائیداد کی تفصیلات مانگی گئی ہیں۔
وکیل درخواست گزار نے مزید بتایا کہ 24 نومبر کو علی امین گنڈاپور کو دوبارہ نوٹس بھیجا گیا جو کہ بدنیتی پر مبنی ہے، نیب کے قانون کے مطابق نوٹس میں جرم اور مانگی گئی تفصیلات کا ذکر ضروری ہے۔
پشاور ہائی کورٹ میں ہونے والی سماعت کے دوران وکیل درخواست گزار نے بتایا کہ جس وقت نوٹس دیا گیا،علی امین گنڈاپور اس وقت وفاقی وزیر تھے، نیب قوانین کے مطابق گواہی دینے والے افراد کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
انہوں نے استدعا کی کہ نیب کی جانب سے بھیجے گئے دو نوٹس غیر قانونی قرار دیئے جائیں جبکہ ہر قسم کی کارروائی روکی جائے، انہوں نے بتایا کہ علی امین گنڈاپور کے والد، بھائیوں اور خاندان کے دیگر افراد کو بھی نوٹس جاری کیا گیا۔
چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے بتایا کہ سپریم کورٹ کے آمدن سے زائد اثاثہ جات کے کیس کے فیصلے کے بعد اس کیس پر کیا اثر پڑے گا، بعدازاں عدالت نے نیب کو سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق کامنٹس جمع کرنے کی ہدایت کردی۔
یاد رہے کہ وزیراعلیٰ کیخلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کی سماعت پشاور ہائی کورٹ میں ہوئی، اس دوران عدالت نے نیب کو سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق کامنٹس جمع کرنے کی ہدایت کر دی۔

مزید پڑھیں:  پاکستان سٹاک ایکسچینج میِں 81 ہزار پوائنٹس کی حد بحال