download 7 1

این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کی طرف سے اپنے وعدے کے مطابق 3 فیصد حصہ نہ دینا افسوسناک ہے

پشاور: اجمل وزیر کے مطابق این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کی طرف سے اپنے وعدے کے مطابق 3 فیصد حصہ نہ دینا افسوسناک ہے، وزیراعلی محمود خان نے نیشنل اکنامک کونسل میں ضم آضلاع کی 3 فیصد حصے کی بات اٹھائی تھی، پشاور نیشنل اکنامک کونسل اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلی اور آزاد کشمیر کے وزیراعظم نے بھی شرکت کی تھی،

بلاول ضم آضلاع پر واویلا بہت کرتے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ سندھ حکومت نے اپنے وعدے کے این ایف سی کے مطابق 3 فیصد حصہ میں سے اپنا ضم آضلاع کو ابھی تک نہیں دیا گیا ہے، ضم آضلاع کو 3 فیصد حصہ خیبر پختون خوا حکومت نے پہلے بھی دیا تھا اور اس بجٹ میں بھی دیں گے،

مزید پڑھیں:  ینگ ڈاکٹرز نے تنخواہوں میں اضافے سمیت کرپشن تحقیقات کا مطالبہ کر دیا

اگر دیگر صوبے ضم آضلاع کا تین فیصد حصہ دیں تو قبائلی اضلاع میں ترقی کا عمل مزید تیز کیا جاسکتا ہے، وفاقی حکومت نے انتہائی مشکل اور کھٹن حالات میں عوام دوست، غریب دوست اور تاجر دوست بجٹ پیش کیا ہے، کورونا وباء نے پوری دنیا کی معیشت کو بری طرح متاثر کیا ہے،  کورونا وباء کے باوجود عمران خان کی قیادت میں وفاقی حکومت نے ایک متوازن اور ٹیکس فری بجٹ پیش کیا ہے، 

بجٹ میں تاجر برادری سمیت غریب اور مزدور دار طبقے کے لئے بڑے پیمانے پر ریلیف فراہم کی گئی ہے، پاکستان کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ تاجر برادری بجٹ کی تعریف کررہی ہے، بجٹ میں احساس پروگرام کی رقم 187 ارب سے بڑھا کر 208 ارب روپےکرکے غریب طبقے کو ریلیف فراہم کی ہے،

مزید پڑھیں:  پشاور: ایم ڈی کیٹ 2024کے انعقاد کے حوالے سے تمام ممکنہ انتظامات مکمل

  نوجوانوں کو معاشی طور پر اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کے لئے 2 ارب روپے مختص کئے ہیں،اپوزیشن کی بے جا تنقید سمجھ سے بالاتر ہے، اگر اس مشکل حالات میں عمران خان کی جگہ لوٹو تے پوٹو گروپ کی حکومت ہوتی تو پتا نہیں ملک کا کیا حال ہوتا، یہ تو عمران خان کی مخلص قیادت ہے کہ اس مشکل حالات میں غریب دوست بجٹ پیش کیا۔