ضلع کرم میں 9روز سے پاراچنارٹل

ضلع کرم میں 9روز سے پاراچنارٹل شاہراہ، پاک افغان خرلاچی بارڈر بند

ویب ڈیسک: کرم میں قبائلی تصادم سے نظام زندگی درہم برہم، ضلع کرم میں 9روز سے پاراچنارٹل شاہراہ سمیت پاک افغان خرلاچی بارڈر بند ہے۔ کھانے پینے کے اشیاء کی قلت ہوگئی۔
پاراچنار ٹل شاہراہ بند ہونے سے جہاں ایک طرف لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے وہیں اشیائے خوردونوش کی بھی قلت پیدا ہو گئی ہے۔
9 سے شاہراہ بند ہونے سے بیرون ملک جانے والوں، پبلک سروس کمیشن کے انٹریوز کیلئَ جانے والے وقت پر پہنچنے سے رہ گئے، جس سے ان کا کیریئر بھی داو پر لگ گیا ہے۔
اس موقع پر شہریوں نے کہا ہے کہ مین شاہراہ کی بندش کے باعث لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
آج سے تعلیمی ادارے کھول دئے گئے ہیں تاہم طلبہ کو آنے جانے میں مشکلات درپیش ہیں جبکہ بازاروں میں ہو کا عالم ہونے سے طلبہ سمیت ان کے والدین میں بھی خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔
اہالیان علاقہ کا کہنا ہے کہ پٹرول و ڈیزل کی قلت کی وجہ سے ٹرانسپورٹ بند ہے، دیہات اور دور دراز سے آنے والے طلبہ طالبات و اساتذہ کو سکولوں میں پہنچنے میں مشکلات درپیش رہتی ہیں۔
شہریوں نے کہا ہے کہ شہر میں اشیائے خوردونوش و ادویات کی قلت پیدا ہوگئی ہے، کسانوں کا کہنا ہے کہ روڈ بند ہونے کی وجہ سے ہمارا لاکھوں روپے کا نقصان ہوگیا ہے۔ شہر میں مقامی سبزیاں کم ترین نرخ پر فروخت ہو رہی ہیں ۔
پٹرول و ڈیزل نہ ہونے کے باعث، سرکاری ملازمین اور شہری بھی مشکلات کا شکار ہیں۔
ضلع کرم میں 9 روز سے پاک افغان خرلاچی بارڈر بند ہونے کے باعث اشیاء خوردونوش، ادویات سمیت دیگر چیزوں کی قلت پیدا ہو گئی ہے جبکہ لوگوں کو بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق کرم کے مختلف مقامات میں قبائل کے درمیان جھڑپوں کے باعث پاراچنارپشاورشاہراہ سمیت آمدو رفت کے دیگر راستے بند ہیں۔
مقامی لوگوں کے مطابق کشیدہ صورتحال سے پاراچنار مین شاہراہ اورپاک افغان خرلاچی بارڈر آج نویں روز بھی بند ہے، مین شاہراہ اوربارڈر کی بندش سےلوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

مزید پڑھیں:  لاتعداد فوائد کا حامل پھل امرود مدافعتی نظام مضبوط کرے