ویب ڈیسک: ڈی چوک احتجاج کے حوالے سے وزیراعلیٰ نے ہر رکن اسمبلی کو 500بندے لانے کا ٹاسک حوالے کر دیا۔
وزارت داخلہ نے پی ٹی آئی کے کل ڈی چوک اسلام آباد میں ہونے والے احتجاج کے اعلان اور ایس سی او اجلاس کے پیش نظر اسلام آباد کو مکمل سیل جبکہ ریڈ زون کی سکیورٹی رینجرز کے حوالے کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
سیکرٹری داخلہ کی زیر صدارت وزارت داخلہ میں اہم اجلاس ہوا جس میں تحریک انصاف کے احتجاج کا معاملہ پر بھی بات کی گئی۔ اجلاس میں ریڈ زون کی سکیورٹی رینجرز کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
علاوہ ازیں اسلام آباد کے داخلی راستوں پرمزید کنٹینرز پہنچا دئیے گئے ہیں، مارگلہ روڈ 26 نمبر چونگی اور موٹر وے پر بھی کنٹینرز پہنچا دئیے گئے۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف نے ڈی چوک احتجاج ہرصورت کامیاب بنانے کی حکمت عملی بنالی ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعلی خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپور نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دیکھنے میں آیا ہے کہ اراکین 50 یا 100 بندوں کے ساتھ صوابی یا برہان سے واپس ہو جاتے ہیں۔
انہوں نے ڈی چوک احتجاج کے حوالے سے پلان تیار کر لیا ہے، اورہر رکن اسمبلی کو 500بندے لانے کا ٹاسک حوالے کر دیا۔ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف نے ڈی چوک احتجاج ہرصورت کامیاب بنانے کی حکمت عملی بنالی ہے۔
یاد رہے کہ ڈی چوک اسلام آباد میںکل ہونے والے احتجاج کیلئے وزیراعلیٰ نے ہر رکن اسمبلی کو 500بندے لانے کا ٹاسک حوالے کر دیا۔