tidi dil

ٹڈی دل کا ملک سے خاتمہ: نیشنل لوکسٹ کنٹرول سینٹراختتامی تقریب

ویب ڈیسک (اسلام آباد): کووارڈینیٹر این ایل سی سی، لیفٹننٹ جنرل معظم اعجاز کا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹڈی دل اگست میں کم ہونا شروع ہوا، یہ لوکسٹ واریرز کی انتھک محنت سے ممکن ہوا، 6 ہزار مربع کلومیٹر پر سروے کیا گیا، 11ہزار مربع کلومیٹر پر کنٹرول آپریشن کیا گیا، وفاقی وزیر سید فخر امام کے عزم کی وجہ سے وفاق اور صوبے منظم کوشش کرتے رہے۔ این ڈی ایم اے نے بھی این ایل سی سی کی بہت مدد کی، وزارت خارجہ نے سفارتی تعاون میں بہترین حکمت عملی اپنائی۔
ہم صوبوں کے بھی مشکور ہیں جنہوں نے ہر سطح پر انسداد ٹڈی دل پر کام کیا، ایف اے او کی مشاورت نے انسداد ٹڈی دل میں ہمارا بہت ساتھ دیا، ہم وزارت اطلاعات، آئی ایس پی آر، محکمہ موسمیات، سپارکو، این آئی ٹی بی، ڈی پی پی کے بھی مشکور ہیں۔

وفاقی سیکرٹری قومی تحفظ خوراک و تحقیق عمر حمید خان کا کہنا ہے کہ یہ بہت اطیمنان بخش ہے کہ ٹڈی دل کا ملک میں خاتمہ ہو گیا ہے، شروع میں 63 اضلاع میں ٹڈی دل موجود تھی، این ڈی ایم اے، پی ڈی ایم ایز اور ڈی پی پی کی مشترکہ کاوشوں سے انسداد ٹڈی دل ممکن ہوا، 26 ارب کا نیشنل ایکشن پلان فنکشنل ہیں، ہم ورلڈ بینک، ایف اے او، چین اور جاپان کی مدد کے بھی شکر گزار ہیں، سید فخر امام کی قیادت میں وفاق اور صوبوں نے مشترکہ کام کیا۔ ہم لوکسٹ واریرز کے شکر گزار ہیں۔

مزید پڑھیں:  جماعت اسلامی بدنیتی پر مبنی آئینی ترمیم مسترد کرتی ہے، لیاقت بلوچ

ایف اے او پاکستان مینا دولت شاہی کے مطابق بہت تھوڑے وقت میں پاکستان ٹڈی دل کے خطرہ سے باہر آگیا، پاکستان نے بہترین انسداد ٹڈی دل آپریشن کیا، حکومت کا عزم اس آپریشن کی کلید ہے، این ایل سی سی ایک غیر معمولی چیز ہے، پاکستان نے بین الاقوامی سطح پر مربوط کاوش ک ہے۔ وزیراعظم نے ٹڈی دل کے خطرہ کو ایمرجنسی قرار دیا ہے، ایف اے او پاکستان کے کامیاب انسداد ٹڈی دل آپریشن کو دوسرے ممالک کے لئے مثال کے طور پر پیش کرے گا۔
وفاقی وزیر برائے قومی تحفظ خوراک و تحقیق سید فخر امام کا تقریب سے خطاب، خطاب میں سید فخر امام نے کہا کہ
انسداد ٹڈی دل آپریشن عوام اور قومی لیڈرشپ کی مربوط کوشش کی بہترین مثال ہے، یہ پہلی دفعہ ہوا کہ ٹڈی دل پاکستان میں فصل والے علاقے میں آیا، ورنہ یہ ہمیشہ ریگستانی علاقے میں رہا ہے، ہمیں انسداد ٹڈی دل آپریشن پر فخر ہے، اس آپریشن کو کیس سٹڈی کے طور پر پڑھانا چاہیے، وفاق، صوبے، تحصیل ایڈمینیسٹریشن اور آرمی نے مربوط کاوش کی ہے۔ ٹڈی دل کے خاتمے کے لئے انجینیران چیف، وزارت قومی تحفظ خوراک، این ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم اے کی کاوشیں قابل تعریف ہیں، میں زرعی معاشیات میں پیشرفت کی ضرورت ہے، ٹڈی دل افغانستان اور نیپال تک پہنچ گئی۔

مزید پڑھیں:  حزب اللہ ارکان کےپیجرز میں دھماکے، 8 شہید، 2ہزار سے زائد زخمی