wazir 1

وزیر اعلی خیبر پختونخوا کی زیر صدارت صوبائی ٹاسک فورس برائے ضم اضلاع کا اجلاس

ویب ڈیسک (پشاور): وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت صوبائی ٹاسک فورس برائے ضم اضلاع کا اجلاس، اجلاس میں متعلقہ صوبائی وزراء، کور کمانڈر پشاور، چیف سیکرٹری اور آئی جی پی کے علاوہ دیگر سول و عسکری حکام کی شرکت، ضلع مہمند میں سکیورٹی صورتحال، انضمام سے متعلق امور، انتظامی معاملات اور ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کا جائزہ۔

بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت ضلع مہمند میں 45 ارب روپے مالیت کے ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری ہے، تیز رفتار ترقیاتی پروگرام کے تحت ضلع مہمند کے لئے 21 ارب روپے مالیت کے ترقیاتی منصوبے منظور کئے گئے ہیں، صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام میں ضلع مہمند کے لئے 19 ارب روپے مالیت کے منصوبے شامل کئے گئے ہیں، ضلع مہمند میں پاک فوج کی زیر نگرانی مستقل تعمیر نو کے پانچ منصوبے مکمل کئے گئے ہیں، ضلع مہمند میں پاک فوج کی زیر نگرانی فوری بحالی کے 86 منصوبے مکمل کئے گئے ہیں، ضلع مہمند میں مقامی سطح پر لوگوں کو روزگار دینے کے لئے ماربل سٹی کے قیام پر کام جاری ہے۔

مزید پڑھیں:  پنجاب سے چوری شدہ بجلی کا سامان نوشہرہ سے برآمد

انہوں نے کہا کہ منصوبے کی تکمیل سے روزگار کے 18 ہزار سے زائد مواقع پیدا ہونگے، ضلع مہمند میں چند محکموں کے علاوہ باقی تمام محکموں کے انضمام کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے، ضلع میں 2872 لیویز اور خاصہ دار میں سے 2672 کو پولیس میں ضم کردیا گیا ہے باقی پر کام جاری ہے، ضلع میں چار نئے پولیس اسٹیشنز کا قیام عمل میں لایا گیا ہے، سال 2020 کے دوران ضلع مہمند میں مختلف واقعات کے 396 ایف آئی آرز درج کئے گئے جبکہ 950 گرفتاریاں عمل میں لائی گئیں۔

مزید پڑھیں:  عوام کا سمندر کل لاہور سے ٹکرائے گا، حکومت راستہ روکنے کی حماقت نہ کرے

وزیر اعلی نے ہدایت دی کہ تمام محکمے ضم اضلاع میں ترقیاتی منصوبوں کے لئے جاری کردہ فنڈز کی سو فیصد استعمال کو یقینی بنائیں، ایک ہفتے کے اندر ضلع مہمند میں محکمہ معدنیات کا ضروری سیٹ اپ قائم کیا جائے، ضلع میں سڑکوں کے تعمیر کے منظور شدہ منصوبوں پر جلد عملی کام کا آغاز کیا جائے، ضم اضلاع میں ڈومیسائل کی بنیاد پر بھرتی ہونے والے سرکاری ملازمین کے دیگر اضلاع میں تبادلوں کا سلسلہ بند کیا جائے، ضم اضلاع کے مکمل شدہ تعلیمی اداروں میں نئے تعلیمی سال سے کلاسوں کے اجراء کو یقینی بنایا جائے، ضم اضلاع میں معدنی وسائل سے بھر پور استفادہ کرنے کے سلسلے میں نجی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لئے پلان تیار کیا جائے۔