افغانستان برآمد ایکسپورٹ پالیسی

افغانستان برآمد کیلئے مزید 14 اشیاء ایکسپورٹ پالیسی میں شامل

افغانستان میں اشیائے خورونوش اورپیسے کے بحران پر کنٹرول میں مدد کیلئے پاکستان نے ایکسپورٹ پالیسی آرڈر 2020ء میں ترمیم کرتے ہوئے مزید 14 اشیاء کی مقامی کرنسی میں بر آمد کرنے کی اجازت دیدی ہے۔

ذرائع کے مطابق اس وقت افغانستان کو سخت مالی اور انسانی بحرانی کا سامنا ہے زیادہ تر بازار اور ہوٹلز بند ہوگئے ہیں اور کاروبار کے مواقع ختم ہوگئے ہیں اس سلسلے میں افغان حکام نے پاکستانی حکام کو درخواست کی تھی کہ بیرونی قوتوں کی جانب سے طالبان کی حکومت تسلیم نہ کرنے کے عرصے کے دوران پاکستانی روپوں میں تجارت کی جائے۔

مزید پڑھیں:  آئی ایم ایف مذاکرات میں چین کا تعاون قابل تحسین ہے، وزیراعظم

ذرائع نے بتایا کہ اس درخواست پر وفاقی حکومت نے ایکسپورٹ پالیسی میں ترمیم کرتے ہوئے مزید 14 اشیاء کا اضافہ کردیا ہے قبل ازیں صرف چار چیزیں یعنی چاول، سبزیاں اور پھل، ڈیری مصنوعات او ر گوشت درآمد کرنے کی اجازت تھی اب مچھلی اور اس کی مصنوعات، پولٹری مصنوعات یعنی مرغیاں اور انڈے وغیرہ، بیکری اور چینی کی بنی مٹھائیاں، پھل، خشک میوہ جات، سبزیاں، سیمنٹ، ادویات، ماچس، ٹیکسٹائل سامان، تعمیراتی میٹریل اور سرجیکل سامان وغیرہ بھی پاکستانی کرنسی میں بر آمد کیا جاسکے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ اس پالیسی میں تر میم کی وجہ سے پاکستانی تجارت میں اضافہ اور افغانستان میں جاری انسانی بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔

مزید پڑھیں:  آرمی چیف اور ججز کی مدت ملازمت میں توسیع کے حق میں نہیں ،حافظ نعیم