supreme court

سپریم کورٹ کا سوات میں کالج کی تعمیر کیلئے درختوں کی کٹائی پراظہار تشویش

ویب ڈیسک: سپریم کورٹ میں سوات میں ڈگری کالج کی تعمیر کے خلاف سماعت کےدوران چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کالج کی تعمیر کے لیے زرعی زمین کا انتخاب کیوں کیا گیا، کالج کی تعمیر کیلئے سائیٹ پر452 درخت کاٹ دیئے گئے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کالج کسی اور جگہ بھی بن سکتا ہے اس کے لیے زرعی زمین کا انتخاب کیوں؟ سماعت کےدوران جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ کالج کی تعمیر سے پہلے ماحولیاتی تجزیاتی رپورٹ نہیں لی گئی۔

مزید پڑھیں:  جمہوریت کی مضبوطی کیلئَے آزاد صحافت کا کردار مسلمہ ہے، علی امین گنڈاپور

چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا کو ہدایت کی کہ سوات کی خوبصورتی کو بحال کریں۔ ایڈووکیٹ جنرل کے پی نے کالج کی تعمیر کے لیے درختوں کی کٹائی کا اعتراف کرلیا اور عدالت کو یقینی دہائی کرائی کہ ایک درخت کے بدلے 100 درخت لگائیں گے۔ عدالت نے درخواست گزار کے وکیل کی عدم حاضری پر سماعت دو ہفتوں کیلئے ملتوی کر دی۔ چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے اپیل پر سماعت کی۔

مزید پڑھیں:  انتخابات میں دھاندلی پر تحریک انصاف نے وائٹ پیپر جاری کر دیا