پشاور میں سرکاری آٹا

پشاور میں سرکاری آٹا کی لوٹ سیل، ڈیلرز کو خریداری کی پیشکش

ویب ڈیسک : سرکاری آٹا مارکیٹ میں فروخت کرنے کی شکایات پر محکمہ خوراک کی جانب سے خاموشی اختیار کر لی گئی، آٹا ڈیلرز کے مطابق روزانہ کی بنیاد پر پشاور میں40 سے زائد فلور ملز سے آٹا کے ٹرک مختلف علاقوں کو بھیجے جاتے ہیں جن میں سے بیشتر آٹا ڈیلرز کو فروخت کرنے کی پیشکش کی گئی ہے، بعض دکانداروں نے سرکاری آٹا خریدنے سے انکار جبکہ بہت سے دکاندار آٹے کا تھیلا تبدیل کر کے سرکاری آٹا مہنگے داموں فروخت کررہے ہیں.
آٹا ڈیلرز ایسوسی ایشن کے سابق صوبائی چیئر مین صابر بنگش نے مشرق ٹی وی کے پروگرام میں بتایا کہ خیبر پختونخوا میں سبسڈی پر دیا جانے والا آٹا لوگوں کی جانوں کیلئے خطرہ بن گیا ہے، سیاسی بنیادوں پر آٹا کی تقسیم کی وجہ سے آئے روز بدنظمی اور لڑائی جھگڑوں کے واقعات رپورٹ ہورہے ہیں، غیر منصفانہ نظام تقسیم کی وجہ سے اب فائرنگ کے واقعات بھی شروع ہوگئے ہیں جس سے لوگوں کو جان کا خطرہ لاحق ہوگیا ہے، انہوں نے کہا کہ کئی مرتبہ محکمہ خوراک کے حکام سے بات کی ہے اور ان پر واضح کیا ہے کہ فلور ملز سے آٹا براہ راست گلی محلوں میں سیاسی نمائندوں کے ہاتھوں تقسیم کرنے کی بجائے ڈیلرز کو اوپن مارکیٹ میں یہ آٹا دیا جائے.
جہاں پر صارفین اپنی مرضی کے مطابق یہ سستا اور مہنگا آٹا خریدنے میں آزاد ہوں گے، انہوں نے کہا کہ سرکاری آٹا ڈیلرز کو بیچا جا رہا ہے انہیں بھی14سو بوریاں خریدنے کی پیشکش کی گئی تھی
ان سمیت درجنوں آٹا ڈیلرز کو سرکاری آٹا خریدنے کی دعوت دی گئی ہے لیکن ٹریڈرز نے انکار کیا ہے اور بہت سے ایسے بھی ہیں جو سرکاری آٹا خرید کر دیگر برانڈز کے آٹا کے ساتھ ملاکر فروخت کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ مارکیٹ میں ملنے والا آٹا بھی آئندہ ہفتوں کے دوران انتہائی مہنگا ہوجائے گا، موجودہ قیمت پنجاب سے خریدی جانیوالی گندم کی وجہ سے ہے، پنجاب سے گندم کی ترسیل میں رکاوٹوں کی وجہ سے یہ قیمت بڑھ جائے گی اور صوبہ میں آٹے کا ایک شدید بحران پیدا ہوجائے گا۔

مزید پڑھیں:  رسالپور پولیس اور رہزنوں میں جھڑپ، رہزن ہلاک، اہلکار زخمی