پہاڑی اضلاع میں جذام

پہاڑی اضلاع میں جذام پھیلنے کی شرح بڑھ گئی

ویب ڈیسک : خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں جذام پھیلنے کی شرح بڑھ گئی ہے۔ اس سلسلہ میں گذشتہ دو سال کے دوران تیس ہزار سے زائد نئے افراد جذام سے متاثر ہوئے ہیں۔ محکمہ صحت کے ذرائع نے بتایا ہے کہ صوبہ کے اکثر شمالی اضلاع دیر ، سوات ، کوہستان اور چترال میں اب بھی جذام یعنی کوڑھ کی بیماری سے متاثرہ مریض سامنے آرہے ہیں۔
دنیا بھر میں یہ بیماری اسی کی دہائی میں ختم ہوگئی تھی پاکستان کے دیگر شہروں بشمول خیبر پختونخوا کے بیشتر شہروں میں اس بیماری کا نام و نشان بھی نہیں لیکن بعض پہاڑی اضلاع کے لوگ اس سے تاحال متاثر ہوکر جسمانی اعضاء سے محروم ہورہے ہیں اور بعض علاقوں میں برسوں قبل ختم ہوئی بیماری دوبارہ پھیل رہی ہے جس سے مرض میں مبتلا مریضوں کے مختلف جسمانی اعضاء مثلا ہونٹ اور ناک کے علاوہ ہاتھوں اور پیروں کی انگلیاں بھی گل سڑ جاتی ہیں۔
اس سلسلے میں صوبہ کے مختلف اضلاع میں جذام سنٹر قائم کئے گئے ہیں لیکن مخصوص عملہ متعین نہیں کیا گیا ہے جس سے مریضوں کو علاج کی فراہمی میں مسائل کا سامنا ہے۔ ہیلتھ ڈائریکٹوریٹ کے حکام نے بتایا ہے کہ لپروسی سنٹرز پر مریضوں کو رجسٹرڈ کیا جارہا ہے اور ابتدا سے آخر تک اس کا علاج کیا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں:  خیبر پختونخوا:بھتہ خوری میں ملوث دہشت گردوں کا بڑا نیٹ ورک گرفتار