قبائلی اضلاع کے فنڈز

قبائلی اضلاع کے فنڈزمیں20ارب 40کروڑروپے کم جاری ہوئے

ویب ڈیسک: قبائلی اضلاع کے ترقیاتی منصوبوں اور جاری اخراجات کی مد میں وفاق سے فنڈز کی منتقلی نے صوبائی حکومت کو مشکل میں ڈال دیا ہے ۔ رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ کے دوران قبائلی اضلاع کیلئے مختص بجٹ سے 20ارب روپے کم ملنے سے قبائلی اضلاع کے امور شدید حد تک متاثر ہورہے ہیں جن میں آئندہ چند ماہ کے دوران مزید شدت آنے کا اندیشہ ہے۔
محکمہ خزانہ کے ذرائع کے مطابق قبائلی اضلاع کے لئے وفاقی حکومت نے پہلے ہی تقریبا 25ارب روپے کم رکھے ہیں تاہم جو رقم رکھی گئی ہے وہ بھی کم مل رہی ہے۔ مالی سال کے پہلے چار ماہ جولائی، اگست ، ستمبر اور اکتوبر میں وفاقی حکومت نے 47ارب 90کروڑ روپے فراہم کرنا تھے جن میں 25ارب روپے جاری اخراجات، 10ارب 40کروڑ روپے ضم اضلاع کے ترقیاتی پروگرام جبکہ 12ارب 50کروڑ روپے تیز رفتار ترقیاتی پروگرام کے تھے تاہم وفاق نے ان چار ماہ میں 27ارب 50کروڑ روپے جاری کئے ہیں
جو مختص رقم سے 20ارب 40کروڑ روپے کم ہیں۔ وفاقی حکومت نے جاری اخراجات کی مد میں 22ارب 50کروڑ، ضم اضلاع ترقیاتی پروگرام کی مد میں 2ارب جبکہ تیز رفتار ترقیاتی پروگرام کی مد میں 3ارب جاری کئے ہیں جو مجموعی طور پر 27ارب 50کروڑ روپے بنتے ہیں۔ وفاق کی جانب سے جاری اخراجات کی مد میں اڑھائی ارب روپے، ضم اضلاع ترقیاتی پروگرام کی مد میں 8ارب 40کروڑ جبکہ تیز رفتار ترقیاتی پروگرام کی مد میں 9ارب 50کروڑ روپے فراہم نہیں کئے ہیں جس کی وجہ سے قبائلی اضلاع کے ترقیاتی منصوبوں میں تعطل سمیت جاری اخراجات برداشت کرنا بھی مشکل ہوگیا ہے ۔ محکمہ خزانہ نے آئندہ چند ماہ میں اسی طرح کم بجٹ جاری کرنے کے عمل کے برقرار رہنے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے مسائل بڑھنے کی نشاندہی بھی کردی ہے ۔

مزید پڑھیں:  اسرائیل نے حد پار کر لی، اب انتقام کا وقت آن پہنچا، حزب اللہ