سوات ایکسپریس وے

سوات ایکسپریس وے کا مرمتی کام مکمل کرنے کیلئے آخری وارننگ

ویب ڈیسک : پشاور ہائیکورٹ نے سوات ایکسپریس وے کا مرمتی کام مکمل نہ کرنے پر پراجیکٹ ڈائریکٹر اور کنٹریکٹر کو آخری موقع دیتے ہوئے ہدایت کی کہ سوات ایکسپریس وے پر کام کو جلد مکمل کی جائے، چیف جسٹس جسٹس قیصر رشید نے ریمارکس دیئے ہیں کہ اگر مرمتی کام اعلیٰ کوالٹی کا نہ ہوا تو متعلقہ حکام کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، ایکسپریس وے پر کئی بلین روپے خرچ ہوئے اور روڈ کا یہ حال ہے، کیس کی سماعت چیف جسٹس قیصر رشید اور جسٹس اعجاز انور پر مشتمل بنچ نے کی
عدالت میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر جاوید، پراجیکٹ ڈائریکٹر پختونخوا ہائی ویز اتھارٹی، وکیل این ایچ اے بھی پیش ہوئے، پراجیکٹ ڈائریکٹر نے عدالت کو بتایا کہ ایکسپریس وے پر کام شروع کیا ہے جہاں خرابی ہے اس کو ٹھیک کررہے ہیں اور بہت جلد یہ کام مکمل کرلیا جائے گا، روڈ میں جہاں پر بھی خرابی ہے اس کی مرمت کی جائے گی جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ صرف میک آپ نہ کریں بلکہ معیاری کام کریں، ایسا نہ ہو اگلے روز دوبارہ روڈ خراب ہو جائے اور لوگوں کو پھر سے تکلیف ہو، حکومت نے سوات ایکسپریس وے پر کئی بلین روپے خرچ کئے ہیں اور سڑک اتنی جلدی خراب ہو گئی ہے
چیف جسٹس نے پراجیکٹ ڈائریکٹر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ٹھیک کام نہیں کریں گے تو پھر آپ لوگوں کے خلاف کارروائی ہوگی، عدالت میں موجود ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سید سکندر شاہ نے عدالت کو بتایا کہ ایشو کنٹریکٹر کی وجہ سے ہے جو اس کو دیکھتا ہے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ یہ عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے بنا ہے، عوام کے پیسے کو اس طرح ضائع کرنا ظلم ہے جو خرابی ہے اسے ٹھیک کریں، پراجیکٹ ڈائریکٹر اور کنٹریکٹر کو آخری وارننگ دیتے ہیں کام ٹھیک نہیں کریں گے تو کارروائی ہوگی، کنٹریکٹر کو بھی بتا دیں عدالت نے پراگرس رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 14 دسمبر تک ملتوی کردی۔

مزید پڑھیں:  حکومت کی ججز کی عمر کے تعین کیلئے بار کونسلز کو کمیٹی بنانے کی پیش کش