آٹے کی بڑھتی قیمتوں

خیبرپختونخوا میں آٹے کی بڑھتی قیمتوں،گندم بحران کی ذمہ داری پنجاب پرعائد

ویب ڈیسک :خیبر پختونخوا کی فلور ملز نے صوبے میں گندم بحران اور آٹے کی قیمت میں اضافے کا ذمہ دار پنجاب حکومت کو قرار دیدیا اور الزام عائد کیا ہے کہ اٹک چیک پوسٹ پر بھتہ وصول کیاجاتا ہے اگر یہ پابندی اور بھتہ وصولی ختم نہ کی گئی تو فلور ملز ایسوسی ایشن راست اقدام اٹھانے پر مجبور ہونگے پاکستان فلور ملز ایسو سی ایشن خیبر پختونخوا کے چیئر مین حاجی اقبال احمد خان ، فلور ملز ایسو سی ایشن کے گروپ لیڈر محمد نعیم بٹ اور پورے صوبے کے فلور ملز مالکان نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوامیں گندم کی قلت اور آٹے کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ پنجاب سے کوٹے کی گندم خیبر پختونخوا لانے پر پابندی ہے۔ حاجی محمد اقبال احمد خان نے کہا کہ خیبر پختونخوامیں گندم کی ضرورت 14 ہزار سے 15 ہزار ٹن یومیہ ہے جبکہ ہمیں صرف 5 ہزار ٹن گندم کوٹہ یومیہ دیا جا رہا ہے جو انتہائی کم ہے ۔
اگر پنجاب سے گندم کوٹہ اور آٹے کی بندش ختم ہو جائے اور حکومت گندم کوٹہ بڑھا دے تو خیبر پختونخوامیں آٹے کے ریٹ 500 سے 600 روپے کم ہو جائیں گے۔ فلور ملز ایسو سی ایشن نے وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف سے اپیل کی ہے کہ صوبہ پنجاب سے گندم کوٹے پر پابندی فوری طور پر ختم کر کے گندم کوٹہ بڑھا دیا جائے پنجاب حکومت سے گندم کوٹے کی پابندی غیر قانونی اور غیر اخلاقی عمل ہے۔ پنجاب سے گندم کوٹے پر باپندی راستے میں غیر قانونی چیک پوسٹو ں کی وجہ سے مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں ایک ہی سیاسی جماعت کی حکومت ہے اگر ان پابندیوں کو فوری طور پر ختم نہ کیا گیا تو پاکستان فلور ملز ایسو سی ایشن اپنے آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔ خیبر پختونخواحکومت کو چاہیے کہ وہ خود پنجاب حکومت سے گندم کوٹے پر پابندی ختم کرنے کیلئے بات کریں تاکہ اٹک چیک پوسٹ پر بھتہ لینے کا سلسلہ بند ہو سکے۔

مزید پڑھیں:  دہشتگرد حملے: خیبر پختونخوا میں رواں سال 337سکیورٹی اہلکار اور شہری شہید