تحصیل چیئرمین 200 لٹرفیول کی منظوری

میئراورتحصیل چیئرمین کااعزازیہ بڑھانے،ماہانہ200لٹرفیول کی منظوری

ویب ڈیسک :وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کے اجلاس میں خیبر پختون خوا کے فنڈز روکنے کے حوالے سے پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمان کے بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور کہا گیا کہ مولانا کے اس طرح کے بیانات اور اقدامات اپنے ہی صوبے کے عوام کیساتھ دشمنی کے مترادف ہیں۔منگل کے روز پشاور میں ہونے والے صوبائی کابینہ کے 85 ویں اجلاس میں کابینہ کے ارکان، صوبائی چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو اور انتظامی سیکرٹریز نے شرکت کی۔ کابینہ نے گذشتہ روز صوبے کے فنڈز کی بندش کے حوالے سے مولانا فضل الرحمان کے بیان کا سخت نوٹس لیا اور ان کے اس بیان کو صوبے کے عوام سے زیادتی اور ان کی منتخب حکومت کی توہین قرار دیا ۔ اس موقع پر کہا گیا کہ مولانا کے اس طرز عمل سے ان کا اصل چہرہ عوام کے سامنے آگیا ہے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ محمود خان نے محکمہ خزانہ کو ہدایت کی ہے کہ صوبے میں جو سکیمیں پایہ تکمیل کو پہنچ گئی ہیں انکی SNEs کی ہفتے کے اندر اندر منظوری دی جائے اور محکمہ خزانہ اس سلسلے میں متعلقہ محکموں  کے ساتھ فوری اجلاس منعقد کرے تاکہ مکمل شدہ سکیموں کے ثمرات عوام تک جلد ازجلدپہنچ سکیں۔ وزیراعلیٰ نے ای ٹینڈرنگ پر فوری طور پر عمل درآمد کی بھی ہدایت کی اور کہا کہ وزیراعلیٰ جلد ای ٹینڈرنگ کا باقاعدہ افتتاح کریں گے۔ کابینہ نے گندم کے نرخ کے تعین کے لئے وزیر خوراک عاطف خان کی سربراہی میں کابینہ کی سب کمیٹی تشکیل بھی دی۔کمیٹی وزیر خزانہ، وزیر بلدیات اور متعلقہ حکام پر مشتمل ہوگی۔
اسی طرح صوبے میں سی این جی سٹیشنز کی بندش کے حوالے سے عوام کو درپیش مشکلات پر بھی کابینہ نے غوروخوض کیا۔ وزیر اعلی نے کہا کہ وہ یہ معاملہ متعلقہ حکام کے ساتھ اٹھائیں گے تاکہ صوبے کے عوام کو فوری ریلیف دیا جاسکے۔ کا بینہ نے صوبائی دارالحکومت پشاور اور ازبکستان کے شہر ترمذ کو جڑواں شہر کا درجہ دینے کے لئے میٹرو پولیٹن گورنمنٹ پشاور کو مفاہمت کی یادداشت پر دستخظ کرنے کا اختیار دیدیا۔صوبائی کا بینہ نے خیبر پختونخوا لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2012 اور خیبر پختونخوا ویلیج اینڈ نیبر ہڈ کونسلز رولز آف بزنس 2022 میں ضروری ترامیم کی منظوری دی۔ ترامیم کی رو سے تحصیل مئیر اور چیئرمینوں کے معاوضے میں اضافے کے ساتھ ان کے لیے 200 لیٹر ماہانہ فیول کی مد میں دیئے جائیں گے۔
صوبائی کا بینہ نے واٹر سپلائی اینڈ سینی ٹیشن کمپنی مردان کے سی ای او کی برطرفی، کمپنی کے بورڈ کی تحلیل اور کمپنی کے سی ای او کا اضافی چارج ڈپٹی کمشنر مردان کو دینے کی منظوری دی۔ اسی طرح صوبائی کابینہ نے محکمہ خزانہ میں ورلڈ بنک کے تعاون سے گورننس اینڈ پالیسی پراجیکٹ کے تحت سپیشل یونٹس میں تعینات پروفیشنلز کو اپنی خدمات جاری رکھنے کی منظوری دی۔ فی الوقت ان کو ایک سال کا کنٹریکٹ دیا جائے گا جو بہتر کارکردگی کی بنیاد پر قابل توسیع ہوگا۔صوبائی کا بینہ نے گھر یلو تشدد کی روک تھام سے متعلق کے ترامیم کی بھی منظوری دیدی۔ صوبائی کا بینہ نے سیلاب زدہ اضلاع میں اعلان شدہ ایمرجنسی کے دوران بحالی کے  لئے  کئے گئے سروے کے لئے ایندھن (فیول) ، ٹرانسپورٹ اور دیگر متعلقہ امور کے اخراجات کی مد میں ایکس پوسٹ فیکٹو منظوری دے دی ہے۔ کابینہ نے ریونیو اور سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے نو تشکیل شدہ اپر ساوتھ وزیرستان کے ضلعی ہیڈ کوارٹر سپینکئی راغزئی اور لور سائوتھ  وزیر ستان کے ہیڈ کوارٹر وانا میں سیشن اور سول کورٹس بنانے کے لئے دونوں اضلاع  میں سیشن ڈویژن اور سول ڈویژن کے قیام کی منظوری دے دی ہے۔
کابینہ نے موضع میاں دم تحصیل خوازہ خیلہ ضلع سوات میں ایک کنال 7مرلے سرکاری اراضی کو گورنمنٹ ہائر سیکنڈری سکول میاں دم سوات میں توسیع کرنے کی غرض سے محکمہ ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کو منتقل کرنے کی منظوری دے دی ہے۔کابینہ نے ہزارہ ڈویژن کے ضلع بٹگرام کے سب ڈویژن الائی اور مالاکنڈ ڈویژن میں دیر سینٹرل کو ضلع کا درجہ دینے کی مشروط منظوری بھی دی ہے۔

مزید پڑھیں:  پشاور: ایم ڈی کیٹ 2024کے انعقاد کے حوالے سے تمام ممکنہ انتظامات مکمل