انتخابات کی تاریخ تجویز

گورنرنے الیکشن کمیشن کے خط کاجواب دیدیا،انتخابات کی تاریخ تجویز

ویب ڈیسک: الیکشن کمیشن نے ایک ہفتہ تک جواب نہ ملنے پر گورنر خیبر پختونخوا کو دوبارہ سے خیبر پختونخوا اسمبلی کے انتخابات کیلئے خط لکھ دیا جس کے بعد گورنر ہائوس ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ گورنر نے خط کاجواب دیتے ہوئے انتخابات کی تاریخ تجویز کردی ہے تاہم تاریخ بتانے سے گریز کیا جارہا ہے ۔ خیبر پختونخوا اسمبلی 18جنوری کو تحلیل کردی گئی تھی جس کے بعد دوبارہ انتخابات کیلئے گزشتہ ہفتے منگل کے روز الیکشن کمیشن نے گورنر خیبر پختونخوا کو خط لکھتے ہوئے صوبائی اسمبلی انتخابات کیلئے تاریخ دینے کی درخواست کی تھی الیکشن کمیشن نے 15،16اور 17اپریل کو انتخابات کی تاریخ تجویز کی تھی تاہم ایک ہفتے بعد بھی گورنر خیبر پختونخوا نے اس حوالے سے کوئی جواب نہیں دیا
جس کے بعد گزشتہ روز دوبارہ سے الیکشن کمیشن نے گورنر کوخط لکھ دیا اور تاریخ دینے کی یاد دہانی کی گورنر ہائوس ذرائع کے مطابق گورنر کے پرنسپل سیکرٹری نے الیکشن کمیشن کو جواب لکھ دیا ہے اور انہی تینوں میں سے ایک تاریخ دیدی ہے تاہم گورنر ہائوس ذرائع تاریخ بتانے سے گریز کررہے ہیں۔اس سے قبل منگل کے روز صوابی میں میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے کہا تھا کہ صوبائی اسمبلیوں کے اور قومی اسمبلی کے ضمنی اور پھر عام انتخابات پر 150 ارب تک لاگت آئے گی
سب پارٹیوں و سیاستدانوں کو ایک ہو کر ایک الیکشن کیلئے ایک تاریخ دینی چاہئے۔حاجی غلام علی نے کہا کہ پشاور میں المناک و افسوس ناک واقعہ ہوا، آدھی مسجد بیٹھ گئی، 150 سے زائد زخمی و 70 سے زائد جوان شہید ہوئے، واقعے پر سب کو افسوس کرنا چاہئے۔الیکشن ایک آئینی تقاضا ہے اور آئین کے تحت الیکشن کرائوں گا، ہم الیکشن سے انکار نہیں کر رہے، کیا دو ہزار 7 میں بے نظیر کی شہادت کے بعد الیکشن ملتوی نہیں کیا گیا؟، ہمیں ریاست اور عوام کے تحفظ کا خیال بھی کرنا چاہیے، میں تو الیکشن کی صرف تاریخ دوں گا ، اب الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ اس پر وہ انٹیلی جنس اداروں اور پولیس سے رپورٹ طلب کرے۔انہوں نے کہا بنوں، وزیرستان، کرم، باجوڑ کے حالات دیکھیں، کیا سوات میں محمود خان کمپین کر سکے گا؟، ملک کی معاشی صورتحال الیکشن کی متحمل نہیں سکتی۔

مزید پڑھیں:  چارسدہ میں چنگ چی رکشہ پرفائرنگ ،باپ تین بیٹوں سمیت قتل