ٹیوب ویلوں کے کنکشن

ٹیوب ویلوں کے کنکشن کاٹنے پرپیسکوکیخلاف چارج شیٹ

ویب ڈیسک: سینی ٹیشن کمپنی پشاور نے پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی کی جانب سے پشاور میں ٹیوب ویلوں کے بجلی کنکشن کاٹنے پر شدید تحفظات ظاہر کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ کمپنی کے ذمہ پیسکو بقایاجات نہیں ہیں جن ٹیوب ویلوں کے بل ادا نہیں کئے گئے وہ پیسکو کی جانب سے زیادہ بھیجے گئے ہیں جس پر معاملہ پیسکو کے ساتھ اٹھایا جا چکا تھا چیف ایگزیکٹو واٹر اینڈ سینی ٹیشن سروسز کمپنی پشاور کی جانب سے چیف کمرشل آفیسر پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی کو ارسال مراسلے میں کہا گیا ہے کہ کمپنی کے پاس پشاور کے 534ٹیوب ویل ہیں جن کا ماہانہ ساڑھے 7کروڑ سے لیکر ساڑھے 8کروڑ روپے کا بل کمپنی ادا کرتی ہے
پیسکو کی جانب سے رمضان کے دوران 27سے 30مارچ تک متعدد ٹیوب ویلوں کے کنکشن کاٹے گئے ہیں جس کا کوئی نوٹس بھی جاری نہیں ہوا ہے کمپنی کے مطابق رواں مالی سال میں محکمہ خزانہ نے کمپنی کے فنڈز سے بجلی بلوں کی مد میں 70کروڑ80لاکھ روپے فروری تک ادا کئے ہیں اور ہر ماہ باقاعدگی سے بلوں کی ادائیگی جاری ہے خط میں کہا گیا ہے کہ 22ٹیوب ویلوں کی فہرست فراہم کی گئی ہے جس کا بل 2کروڑ57لاکھ 28ہزار روپے ہے سینی ٹیشن کمپنی نے 42لاکھ روپے ادا کئے ہیں جبکہ ان ٹیوب ویلوں پر لائن لاسز کا ذمہ دار کمپنی کو نہیں ٹھہرایا جا سکتا خط میں کہا گیا ہے کہ گنج میں دو ٹیوب ویل خراب ٹرانسفارمر کے باعث کام نہیں کررہے جبکہ پیسکو کو ادائیگی کے باوجود ورسک روڈ پر 7ٹیوب ویلوں کوبجلی فراہم نہیں کی گئی اسی طرح پیسکو نے ایسے بل بنائے ہیں جس کی بجلی استعمال ہی نہیں ہوئی ہے
کمپنی کا اوسط ماہانہ خرچ ساڑھے 5ہزار بجلی یونٹ ہے تاہم پیسکو نے اپنے میٹر خراب ہونے پر اضافی یونٹ ڈال دئے ہیں کمپنی نے 13ایسے مقامات کی نشاندہی کی ہے جہاں ساڑھے 5ہزار سے لیکر 13ہزار یونٹ تک بجلی خرچ ہوئی ہے کمپنی نے پیسکو عملہ کے رویے پر بھی شدید تنقید کی ہے اور اسے غیر پیشہ ورانہ قرار دیدیا ہے اور کہا ہے کہ سکندر پورہ کے عملے کے رویہ کے باعث ٹیوب ویل بند کردئے گئے جو وہاں امن و امان کے مسئلے کی وجہ بن سکتے ہیں اس طرح ماضی میں غلط بلنگ کو بھی درست کرنے کیلئے بھی معاملہ کئی ماہ سے تاخیر کا شکا ر ہے جبکہ ایک ٹیوب ویل کا بل اب تک پیسکو کی جانب سے جاری ہی نہیں کیاجاسکا ہے ۔چیف ایگزیکٹو سینی ٹیشن کمپنی پشاور نے پیسکو حکام کو مسائل کے فوری حل کی درخواست کی ہے اور کہا ہے کہ رمضان کے مہینے میں شہریوں کو سہولیات کی فراہمی کیلئے تعاون کیاجائے ۔

مزید پڑھیں:  بیروت، واکی ٹاکی دھماکوں میں شہداء 20 ہوگئے