افغانستان سے انخلاء

افغانستان سے انخلاء کے علاوہ کوئی راستہ نہیں،کانگریس کورپورٹ پیش

ویب ڈیسک:امریکی صدر جوبائیڈن کی انتظامیہ نے افغانستان سے انخلا کے حوالے سے رپورٹ کا خلاصہ جاری کردیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اس بات کا کوئی اشارہ نہیں تھا کہ مزید وقت، مزید فنڈز یا مزید امریکی حالات کو تبدیل کرسکتے تھے۔
امریکی کانگریس کو رپورٹ کا 12 صفحات پر مشتمل ڈی کلاسیفائیڈ خلاصہ بھیج دیا گیا ہے اور وائٹ ہاس نے اصرار کیا ہے کہ صدر جوبائیڈن کی انتظامیہ نے جوممکن تھا وہ کرلیا۔دستاویز میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ اور طالبان کے درمیان ہونے والے معاہدے پر الزام دیا گیا ہے اور بتایا گیا کہ نئے آنے والے صدر جوبائیڈن کی حکومت ناممکن پوزیشن پر تھی اور کسی خفیہ ایجنسی نے افغان حکومت کی فورسز کی اس طرح تباہ کن انداز میں ناکامی کی پیش گوئی نہیں کی تھی۔
بتایا گیا ہے کہ ٹرمپ کی سبکدوش ہونے والی انتظامیہ بائیڈن انتظامیہ کو انخلا کی تاریخ دے گئی تھی لیکن واپسی کا کوئی منصوبہ نہیں تھا اور چار برسوں تک نظرانداز کرنے اور بعض معاملات میں جان بوجھ کر تنزلی، نظام، دفاتر اور ایجنسی کی سرگرمیوں کے بعد محفوظ اور منظم انخلا ضروری تھا جس کے لیے پروگرام تیار نہیں تھا۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تقریباً 20 سال سے زائد عرصے بعد، 20 کھرب ڈالر، افغان فوج کے 3لاکھ سپاہیوں کی تیاری کے باوجود جس رفتار اور آسانی کے ساتھ طالبان نے افغانستان کا کنٹرول حاصل کیا، اس سے لگتا تھا کہ کوئی راستہ نہیں تھا کہ واپسی کے منصوبے کو تبدیل کیا جاتا سوائے پھر مستقل طور پر بڑے پیمانے امریکی فوج کی موجودگی مین توسیع کی جاتی۔

مزید پڑھیں:  پشاور پولیس لائنز بم دھماکے میں ملوث پولیس ہیڈ کانسٹیبل گرفتار