سرکاری سکولوں میں ٹیسٹ

داخلہ کیلئے سرکاری سکولوں میں ٹیسٹ لینے کی شکایات

ویب ڈیسک:محکمہ ابتدائی تعلیم کی جانب سے سرکاری سکولز میں داخلوں کیلئے جاری سلسلے میں شہری علاقوں میں قائم سکولوں میں گنجائش نہ ہونے کی وجہ سے طلبہ سے داخلہ کیلئے ٹیسٹ لینے کی شکایات ہیں ۔ ذرائع کے مطابق سرکاری سکولوں میں مہم کا آغاز کیا گیا ہے اور تمام انتظامی سٹاف اور ٹیچرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ زیادہ سے زیادہ بچوں کو سکولوں میں لانے کیلئے ہر ممکن کوشش کی جائے اور سکولوں سے باہر اور ملحقہ علاقوں میں بینرز بھی آویزاں کئے جائیں تاہم اس ضمن میں کم گنجائش والے سکولوں میں مسائل کا سامنا ہے
اس وقت زیادہ تر پرائمری سکولوں میں نئے داخلوں کی شرح زیادہ ہے جبکہ اس کے بعد مڈل سکولوں میں زیادہ تعداد میں بچے داخل کرائے جارہے ہیں تاہم ہائی اور ہائر سیکنڈری سکولوں میں کلاسز میں جگہ نہ ہونے کی وجہ سے زیادہ تعداد میں طلبہ کو داخل نہیں کرایا جارہاہے۔ اس ضمن میں پشاور سمیت مختلف اضلاع سے محکمہ تعلیم کو شکایت کی گئی ہے کہ سکولوں میں طلبہ کے داخلوں کیلئے ٹیسٹ مقرر کیا گیا ہے اور بغیر ٹیسٹ کے طلبہ کو داخلہ نہیں دیا جارہا ہے۔
شکایت کے مطابق ڈسٹرکٹ اور سب ڈویژنل ایجوکیشن افسران کو اس حوالے سے نشاندہی کی گئی لیکن پر خاموشی اختیار کر لی گئی بتایا جا رہا ہے کہ اس وقت سب سے زیادہ رکائوٹیں زنانہ سکولوں میں پیش آرہی ہیں جس پر نگران وزیر تعلیم کو ایکشن لینے کی درخواست کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں:  اقوام متحدہ میں اسرائیل کیخلاف قرارداد منظور، فلسطین سے انخلا کا مطالبہ