افغانستان: طوفانی بارشوں اور سیلاب سے 300 سے زائد افراد جاں بحق

ویب ڈیسک: افغانستان کے صوبے بغلان میں طوفانی بارشوں اور سیلاب نے تباہی مچا رکھی ہے۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ افغانستان میں سیلاب سے 300 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ ہزارسے زائد مکانات تباہ جبکہ ان میں رہنے والے ہزاروں لوگ بے گھر ہوئے ہیں۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کے صوبہ بغلان کے قریب ترین دوسرا صوبہ تخار میں بھی سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں جہاں کم از کم 20 افراد جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں۔
طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری اپنی ایک پوسٹ کہا ہے کہ طوفانی بارشوں اور سیلاب سے سینکڑوں افراد جاں بحق ہو گئے ہیں جبکہ کافی تعداد میں زخمی بھی ہوئے ہیں۔
ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ موسلادھا بارشوں اور سیلاب سے سب سے زیادہ بدخشاں، بغلان، غور اور ہرات کے صوبے متاثر ہوئے ہیں۔ ان علاقوں میں تباہ حال مکانات اور دیگر علاقوں میں نقصانات کا تخمینہ بھی لگایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے اس مشکل صورتحال مِں لوگوں کو محفوظ مقام پر پہنچانے، زخمیوں کے علاج معالجہ کی سہولت دینے کیلئے طبی مراکز منتقل کرنے سمیت جاں بحق افراد کی تدفین کیلئے بھی دستیاب وسائل بروئے کار لانے کیلئَے ہدایات جاری کر دی ہیں۔
طالبان وزارت دفاع کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ملکی فضائیہ نے پہلے ہی بغلان میں لوگوں کو نکالنا شروع کر دیا ہے۔
اس حوالے سے مزید بتایا گیا ہے کہ سیلاب زدہ علاقوں میں پھنسے لوگوں کی بڑی تعداد بچا لی گئی ہے جبکہ 100 زخمیوں کو بھی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
افغانستان میں انسانی حقوق کی صورت حال پر اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے رچرڈ بینیٹ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری پیغام میں کہا کہ حالیہ موسلا دھار بارشیں اور سیلاب موسمیاتی بحران کے بڑھتے خطرے کی جانب اشارہ کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں طویل المدتی منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔
یاد رہے کہ افغانستان میں‌طوفانی بارشوں اور تباہ کن سیلاب کے باعث 300 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ سینکروں زخمی ہو چکے ہیں.

مزید پڑھیں:  کوہاٹ سے لاہور جانے والی بس کو حادثہ، 5 افراد جاں بحق