جماعت اسلامی کا دھرنا جاری

حکومتی درخواست مسترد، مہنگائی کیخلاف جماعت اسلامی کا دھرنا جاری

ویب ڈیسک: بھاری بجلی بلوں اور مہنگائی کیخلاف جماعت اسلامی کا دھرنا تیسرے روز بھی جاری ہے ، اس دوران دھرنا فوری ختم کرنے کی حکومتی درخواست مسترد کر دی گئی.
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے اسلام آباد میں دھرنا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بجلی بلوں میں کمی ناگزیر ہوتی جا رہی ہے، آج مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے جس کی وجہ سے غریب فاقہ کشی پر مجبور ہے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ قوم سے آئی پی پیز کے معاہدے کیوں چھپائے گئے۔ آج آئی پی پیز کے کپیسٹی چارجز دفاعی بجٹ سے زیادہ ہو گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بجلی بلوں میں کمی ناگزیر ہو چکی ہے، وزیراعظم بتائیں 37 ہزار میں کون اپنا گھر چلا پائے گا؟
دھرنا شرکاء سے اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ اپنا گھر بار چھوڑ کر سڑکوں پر بیٹھ جانا کسی کی بھی خواہش نہیں ہوتی، لیکن اگر پارلیمنٹ اور دیگر ملکی ادارے کام نہ کر رہے ہوں تو احتجاج کرنا ہمارا آئِنی حق ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ موجودہ ملکی صورتحال جہاں مہنگائی اپنی حدیں پار کر چکی ہیں، بجلی کے بل آسمان سے باتیں کرنے لگے ہیں ان حالات میں پرامن سیاسی جدوجہد کے علاوہ ہمارے پاس دوسرا کوئی راستہ نہیں بچا۔
بھاری بجلی بلوں اور مہنگائی کیخلاف جماعت اسلامی دھرنے میں‌ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ بھاری بجلی بلوں کا معاملہ صرف جماعت اسلامی نہیں پورے ملک کا مسئلہ ہے، بجلی بلوں میں کمی ناگزیر ہوتی جا رہی ہے۔
انہوں نے وزیراعظم شہباز شرہف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بتائیں کوئی شخص کم سےکم اجرت 37 ہزار میں اپنا گھر کیسے چلائے؟ اس آمدن میں غریب آدمی بجلی کی قیمت کیسے ادا کرے گا ؟
انہوں نے واضح کیا کہ آج ملک پر جاگیردار اور سرمایہ دار طبقہ مسلط ہے جو ہمارے فیصلے بھی اپنے اندازے سے کر رہا ہے، یاد رہے مہنگائی اور بجلی بلوں میں بھاری ٹیکسوں کے خلاف راولپنڈی کے لیاقت باغ میں جماعت اسلامی کا دھرنا آج تیسرے روز بھی جاری ہے۔
دوسری جانب : دھرنا ختم کرنے کی حکومتی درخواست جماعت اسلامی نے مسترد کر دی۔ حکومت اور جماعت اسلامی میں مذاکرات شروع ہو گئے۔ اس حوالے سے حکومتی مذاکراتی ٹیم نے جماعت اسلامی کی کمیٹی سے ملاقات کی۔
حکومت کمیٹی میں وزیر اطلاعات عطا تارڑ، انجینئر امیر مقام، ڈاکٹر طارق فضل چودھری اور بدر شہباز شامل تھے۔
حکومتی مذاکراتی ٹیم کی جانب سے فوری دھرنا ختم کرنے کی درخواست جماعت اسلامی نے مسترد کر دی۔

مزید پڑھیں:  پشاور بی آر ٹی کے ایکسپریس روٹس پر چلنے والی بسوں کے کرایوں میں اضافہ