کرم تنازعہ 49 زندگیاں نگلنے

کرم تنازعہ 49 زندگیاں نگلنے کے بعد تھم گیا، مورچے خالی کرا لئے گئے

ویب ڈیسک: کرم تنازعہ 49 زندگیاں نگلنے کے بعد تھم گیا، فائر بندی کے بعد مورچے خالی کرا کے سیکورٹی فورسز کے حوالے کر دیئے گئے۔
ضلع کرم میں زمین کے تنازع پر تصادم میں فائر بندی پر رضامندی کے بعد جھڑپوں کا سلسلہ بند ہو گیا۔
ڈپٹی کمشنر کرم کے مطابق فریقین سے مورچے خالی کرانے کے بعد وہاں سکیورٹی فورسز کے اہلکار تعینات کردیئے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ کرم تنازعہ 49 زندگیاں نگلنے کے بعد تھم گیا ہے، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ جھرپوں کے دوران راستے بند ہونے سے عوام اور کاروباری طبقہ شدید مشکلات کا شکار رہے۔
ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ ضلع کرم کے 5 مقامات پر کل رات سے کسی قسم کی فائرنگ کا کوئی واقعہ رونما نہیں ہوا جبکہ علاقے میں پائیدار امن کے لیے مزید کوششیں کی جا رہی ہیں۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ پاراچنار پشاور شاہراہ جھڑپیں شروع ہونے کے بعد سے لے کر اس کے ساتویں روز تک ہرقسم کی آمدورفت کےلیے بند ہے۔
روڈ بند ہونے کے بارے میں درپیش مشکلات کا زکر کرتے ہوئے سماجی رہنما میر افضل خان نے کہا کہ ان دنوں کسانوں اور تاجروں کا بڑا نقصان ہو رہا ہے جبکہ مختلف علاقوں میں اشیاء خورد و نوش، ادویات اور دیگر چیزوں کی بھِی کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق کرم تنازعہ کے دوران 6 روزہ جھڑپوں میں 49 افراد جاں بحق جبکہ 226 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔
یاد رہے کہ ضلع کرم میں پیش آنے والے اس دلخراش واقعے میں جہاں 49 افراد جاں بحق ہوئے وہیں علاقے کا امن بھی تاراج ہوا ساتھ میں کاروباری طبقہ بھی پریشانی کا شکار رہا.

مزید پڑھیں:  سیاسی جماعتوں کے احتجاج پر ریڈ زون پھر سیل، وزراء بھی پیدل چلنے پر مجبور