الیکشن ترمیمی ایکٹ سپریم کورٹ میں

الیکشن ترمیمی ایکٹ سپریم کورٹ میں چیلنج

ویب ڈیسک: قومی اسمبلی اور سینیٹ میں گزشتہ روز پاس ہونے والا الیکشن ترمیمی ایکٹ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔
اس حوالے سے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے آئینی درخواست سپریم کورٹ میں سلمان اکرم راجہ کی وساطت سے دائر کر دی۔
ذرائع کے مطابق الیکشن ترمیمی ایکٹ سپریم کورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے آرٹیکل 184/3 کی درخواست میں الیکشن ترمیمی ایکٹ کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز قومی اسمبلی اور سینیٹ میں اپوزیشن کے شدید احتجاج اور شور شرابے کے باوجود الیکشن ترمیمی ایکٹ کثرت رائے سے منظور کیا گیا تھا۔
مسلم لیگ ن کے رہنما اور سپیکو قومی اسملبی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں قومی اسمبلی اجلاس میں چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور نے مذکورہ ایکٹ پیش کیا۔
اس دوران الیکشن ترمیمی ایکٹ منظوری کے لیے قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا جبکہ اسے زیر غور لانے کی تحریک بھی پیش کی گئی جسے ایوان نے فوری طور پر بلا جھجک منظور کر لیا۔
قومی اسمبلی میں منظوری کے بعد یہ بل سینیٹ نے بھی کثرت رائے سے منظور کر لیا۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے الیکشن ترمیمی ایکٹ کو مسترد کرتے ہوئے اسے عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا تھا۔
اسی حوالے سے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر کی جانب سے الیکشن ترمیمی ایکٹ کو عدالت میں‌چیلنج کر لیا گیا۔
اس حوالے سے قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی عمر ایوب اور سینیٹ میں شبلی فراز کی جانب سے سخت مخالفت کی گئی. ان کے ساتھ ساتھ دیگ راپوزیشن پارٹیوں نے بھی اس کے خلاف عدالت جانے کا فیصلہ کر رکھا ہے.

مزید پڑھیں:  7دن کیلئے میانوالی میں دفعہ 144 نافذ، رینجرز تعینات